• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
بدھ 13 اگست 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home فلسطین

محمد ابو خضیر کے قاتلوں کی بریت ‘نازیت’ کی بدترین شکل ہے:والد شہید

منگل 01-12-2015
in فلسطین
0
Father Muhammad
0
SHARES
0
VIEWS

اسرائیل کی ایک مقامی عدالت کی جانب سے ایک سال قبل مقبوضہ بیت المقدس میں اغواء کے بعد زندہ جلا کر شہید کئے گئے فلسطینی بچے کے قاتل کو بری قرار دینے پر شہید بچے کے والدین نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شہید محمد ابو خضیر کے والد کا کہنا ہے کہ اسرائیلی عدالت نے تمام ترثبوت اور شواہد ہونے کے باوجود قاتل کو بری قرار دے کرانصاف کا خون کیا ہے۔ اسرائیلی عدالت نے اپنے فیصلے میں یہ ثابت کیا ہے کہ وہ انصاف اور قانون کی پابند نہیں بلکہ جرمنی کے ان نازیوں سے بھی بدتر ہے جنہوں نے لاکھوں یہودیوں کا مبینہ قتل عام کیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق شہید فلسطینی 14 سالہ محمد ابو خضیر کے والد نے عدالتی فیصلہ آنے کے بعد بیت المقدس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "دہشت گرد یہودیوں کے ہاتھوں معصوم بیٹے کی بے رحمانہ موت کا دکھ ہمارا پیچھا نہیں چھوڑ رہا ہے۔ جب سے میرے بیٹے کو شہید کیا گیا اس کے بعد میں اور میری اہلیہ بیٹے کے دکھ میں ہلکان ہیں اور کئی کئی روز کچھ کھاتے پیتے بھی نہیں ہیں۔ ہمیں امید تھی کہ اسرائیلی عدالت ابو خضیر شہید کے قاتلوں کو سخت سزا دے گی جسے ہمارا دکھ کچھ کم ہوگا مگر سوموار کےروز اسرائیلی عدالت نے قاتل کی بریت کا فیصلہ دے کر ہمارے زخموں پر نمک پاشی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس صہیونی دہشت گرد کو پاگل اور مجنون قرار دیا گیا ہے اس میں نازیوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔ اسرائیلی عدالت نے فیصلے میں اپنا اصل چہرہ دکھا دیا ہے اور یہ ثابت کیا ہے کہ وہ مظلوموں کے ساتھ نہیں بلکہ دہشت گردوں کی ساتھی ہے۔

خیال رہے کہ دو جولائی 2014 ء کو فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں "یوسف ڈیوڈ” نامی ایک انتہا پسند یہودی نے اپنے ساتھیوں کے ساستھ مل کر چودہ سالہ محمد ابو خضیر کو اغواء کے بعد بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا اور بعد ازاں اسے آگ لگا کرزندہ جلا دیاگیا تھا۔

پولیس نے فلسطینی بچے کویرغمال بنانے کے بعد بے رحمی سے شہید کرنے میں ملوث مجرموں کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا مگر عدالت نے مجرموں سے بڑا ظلم کرتے ہوئے مرکزی مجرم کو بری کردیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق سوموار کے روز ابو خضیر شہید کے مقدمہ کی سماعت کے موقع پر اس کے والداور ان کے وکلاء بھی موجود تھے۔

ابوخضیر کے وکلاء کی جانب سے صہیونی عدالت میں بچے کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم کو سخت ترین سزا دینے کی درخواست مسترد کردی اور کہا کہ یہودی آباد نفسیاتی عواض کا شکار ہے۔ اس لیے اسے سزا نہیں دی جاسکتی بلکہ بری کیا جاتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اکتیس سالہ مجرم یوسف حایییم بن ڈیویڈ پیشے کے اعتبار سے آنکھوں کا ڈاکٹر ہے مگر اس نے ایک سال قبل اپنے دہشت گرد ساتھیوں کے ساتھ مل کر چودہ سالہ بچے محمد ابو خضیر کو اغواء کے بعد نہایت بے دردی سے شہید کردیا تھا۔

شہید بچے کے والد نے صہیونی عدالت کے فیصلے کو انصاف کا قتل قرار دیتے ہوئے فیصلے کی شدید مذمت کی ہے۔

Tags: israelipalestineThirdIntifadaUnitedForPalestine
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.