ملک بھر کی طرح فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان لاہور چیپٹر کے زیر اہتمام ۱۵ مئی ’’یوم نکبہ‘‘ کے موقع پر فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے لاہور پریس کلب میں احتجاجی و مذمتی پریس کانفرنس کا انعقا کیا گیا ۔
احتجاجی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماء اسلام کے رہنما ابو الخیر نورانی،جمعیت علماء پاکستان کے رہنما فیض احمد ہاشمی،مجلس وحدت مسلمین کے رہنما نیاز حسین بخاری،انجمن طلبہ اسلام کے رہنما عثمان محی الدین سمیت آئی ایس او لاہور کے صدر ناصر عباس اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان لاہور چیپٹر کے نمائندے فیاض خان سمیت علی رضا نے کہا کہ پاکستان کی سیاسی ،مذہبی و سماجی جماعتوں سمیت سول سوسائٹی فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرے،فلسطین صرف فلسطینیوں کا ہے ،پناہ گزین فلسطینیوں کو ان کے وطن لانے کے لئے عالمی برادری کردار ادا کرے۔
فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان لاہورکے رہنماؤں کاکہنا تھا کہ ۱۴ مئی سنہ ۱۹۴۸ سے ۲۰۱۲ تک پورے ۶۴ سال گزر چکے ہیں اور مظلوم فلسطینی عوام غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے مظالم کی چکی میں پس رہے ہیں ،ان کاکہنا تھا کہ فلسطینیوں کا گناہ کیا ہے؟ کہ وہ فلسطین میں بسنے والے ہیں؟ اور اپنے وطن میں رہنا چاہتے ہیں؟انہوں نے کہا کہ عالمی استعمار برطانیہ اور فرانس کے جرائم پر پردہ پوشی نہیں کی جا سکتی کہ جنہوں نے انبیاء ؑ کی سرزمین فلسطین پر ایک ایسے سرطان کو جنم دیا کہ جو نہ صرف عالم اسلام بلکہ انسانیت کے دل میں ایک خنجر کی مانند ہے۔ان کاکہنا تھا کہ دسیوں لاکھ فلسطینی رنج و آلام میں ہیں جبکہ یہ افراد چھ عشرے گزر جانے کے باوجود بھی اپنے گھروں سے دور ہیں اور آوارہ وطن کر دئیے گئے ہیں۔
نے مزید کہا کہ ’’یوم نکبہ‘‘ کے موقع پر ہم پوری دنیا کی حکومتوں سے اور بالخصوص پاکستان حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فلسطین کے دسیوں لاکھ پنا گزینوں کو ان کے گھروں میں واپس بھیجنے کے لئے عالمی اداروں میں آواز بلند کی جائے ۔ان کاکہنا تھا کہ ہم کسی جنگ کی خواہش نہیں رکھتے اور نہ ہی یہودیوں کو سمندر میں غرق کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں بلکہ ہم چاہتے ہیں کہ تمام فلسطینی جو دنیا بھر میں جہاں کہیں بھی آباد ہیں اپنے گھروں کو لوٹ سکیں اور حکومت کا نظام ایک ریفرنڈم کے زریعے انجام دے کر یہ فیصلہ کریں کہ بعد میں آنے والے یہودیوں کو فلسطین میں رہنا چاہئیے یا نہیں۔ میں مدد فراہم کریں ۔

