(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) 49 سالہ فلسطینی قیدی جو بولنے کی صلاحیت سے بھی محروم ہے اسرائیلی ہسپتال میں شدید جسمانی اور اعصابی تناؤ کا شکار ہے ۔
مصدقہ ذرائع کے مطابق قابض ریاست میں صہیونی مظالم کی بولتی تصویر صہیونی عقوبت خانوں میں قید قوت گویائی سے محروم بے گناہ فلسطینی قیدی جس نے احتجاجی بھوک ہڑتال کے ذریعے اپنی آواز اقوام عالم تک پہنچانے کی کوشش کی اسرائیلی کپلن ہسپتال میں انصاف کی امید میں صحت کی خطرناک صورت حال سے نبردآزما مہرالاخراس آج97 ویں روز بھی بھوک ہڑتال پر قائم ہے۔
فلسطینی قیدیوں اور ان سے متعلق خبر رساں ادارےکی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق مہر الاخراس کی صحت کو شدید خطرات لاحق ہیں جس کے بعد ان کے جسم میں خوراک کی کمی کو فوری طور پر دور نہ کیا گیا تو ان کے جسم کے اہم اعضاہ کسی بھی وقت کام کرنا چھوڑ سکتے ہیں ۔
مہر الاخراس کے حوالے سے ان کا مزید کہنا ہے کہ وہ شدید تھکاوٹ اور تناؤ کا شکار ہیں اور انہیں دل کے مقام پر بھی تکلیف محسوس ہونے لگی ہے ساتھ ہی سننے اور بولنے کا احساس بھی متاثر ہورہا ہے ۔