فلسطینی تنظیم عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کے اسیر رہ نما احمد سعدات نے اٹھائیس دن تک بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی اسیران کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ فلسطینی بھوک ہڑتالی اسیران نے پوری قوم کو اتحاد کا ایک نیا پیغام دیا ہے۔ فلسطینی سیاسی جماعتوں کو قیدیوں سے سبق حاصل کرنا چاہیے۔ جس طرح فلسطینی قیدی بھوک ہڑتال پر متحد ہوگئےتھے اور اپنے مطالبات منوا کر بھوک ہڑتال ختم کی ہے۔ اسی طرح تمام فلسطینی سیاسی جماعتوں کو بھی اپنی صفوں میں یگانگت اور اتحاد پیدا کرنا چاہیے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق احمد سعدات نے یہ بات قید تنہائی سے نکلنے کے بعد شطہ جیل میں "کلب برائے اسیران” کے نمائند سے گفتگو کے دوران کہی۔
انہوں نے کہا کہ آج اگر تمام فلسطینی اسیران کی قید تنہائی ختم کی گئی ہے تو اس میں ان فلسطینیوں کا کردار ہے جنہوں نے کامل اٹھائیس دن تک اپنے معدوں کو ہرقسم کی جائز اور پاک چیز سے بھی خالی رکھا۔ ان تمام اسیران کا اصل مقصد ایک تھا اور وہ اپنے اس مقصد میں کامیاب ہوگئے۔ فلسطینی بھوک ہڑتالی اسیران کی قربانیوں کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔
احمد سعدات نے کہا کہ فلسطینی اسیران کی بھوک ہڑتال تمام سیاسی جماعتوں ہی نہیں بلکہ پوری قوم کے لیے بیداری کی ایک اہم علامت ہے۔ پوری فلسطینی قوم کو اسیران کی طرح جذبہ خب الوطنی سے سرشار ہونا چاہیے۔ فلسطینی اسیران اگر دشمن سے اپنے مطالبات منوا سکتے ہیں تو پوری فلسطینی قوم متحد ہو جائے تو اسے زیادہ دیر تک غلام نہیں رکھا جاسکتا۔
فلسطینی اسیر سیاست دان کا کہنا تھا کہ جب تمام لوگ کسی ایک مطالبے پر ہم آواز اور یک زبان ہوتے ہیں تو پھرپوری دنیا بھی ان کی پشت پر کھڑی ہوتی ہے۔ فلسطینی بھوک ہڑتالی اسیران نے خود کو مشکل میں ڈالا لیکن پوری دنیا سے ان کے حق اور ان کے جائز مطالبات کے حق میں آوازیں اٹھنے لگی تھیں۔ جس کے بعد صہیونی حکومت کو فلسطینی بھوک ہڑتالی اسیران کے تمام جائز مطالبات بھی تسلیم کرنا پڑے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین