جنین مہاجر کیمپ سے تعلق رکھنے والے 42 سالہ اسیر محمد حسن ابو ارمیلا نے اپنی انتظامی حراست کے خلاف غیر معینہ مدت تک بھوک ہڑتال کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
قیدی ابو ارمیلا کی زوجہ نے مرکز اطلاعات فلسطین کے نمائندے کے ساتھ بات کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی ہے کہا ان کے خاوند نے بدھ کے روز سے بھوک ہڑتال شروع کررکھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ” میرے خاوند متعدد بیماریوں میں مبتلا ہیں اور ان کے خانے کی صورت حال اور علاج معالجے کی باقاعدہ سہولتیں نہ ہونے کی وجہ سے ان کی صحت بتدریج گرتی جارہی ہے۔” انہوں نے مزید بتایا کہ ابو ارمیلا کو 6 اکتوبر 2011 سے بغیر کسی مقدمے یا عدالتی سماعت کے حراست میں رکھا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ان کے خاوند کو 6 ماہ کی انتظامی حراست کی سزا ملی تھی جس کی اب تک چار مرتبہ توسیع کی جاچکی ہے۔
اسی دوران فلسطینی اسیران سوسائٹی کے وکیل نے سلفیت کے مغربی قصبے زاویہ سے تعلق رکھنے والے اسیر منصور موقیدہ کی حالت کے بارے میں بتایا کہ ان کی صحت گردن اچانک سوجن ہوجانے کی وجہ سے بہت گر گئی ہے۔
اسیر نے بتایا ہے کہ انہیں حلال احمر کے ڈاکٹر نے بتایا ہے کہ اس سوجن کی حالت بہت خراب لگتی ہے اور انہیں جلد از جلد اس کے نمونے لے کر جانچ کے لئے بھجوانے ہیں۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین