اسرائیلی حکام نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر الخلیل سے تعلق رکھنے والے فلسطینی شہری ابراہیم جابر کو دو ماہ قید میں رکھنے کے بعد دوبارہ رہا کردیا۔ جابر کو وسط جون کو مغربی کنارے میں فلسطینی شہریوں کے خلاف جاری وحشیانہ کریک ڈاؤن کے دوران حراست میں لیا گیا تھا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ابراہیم جابر کو اکتوبر2010ء کو فلسطینی تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” اور اسرائیل کے درمیان طے پائے قیدیوں کے تبادلے کے ایک معاہدے کے تحت رہا کیا گیا تھا۔ اس وقت تک وہ کم سے کم 30 سال اسرائیلی جیل میں قید کاٹ چکا تھا۔
جون میں مغربی کنارے کے الخلیل شہر سے تین یہودی آباد کاروں کی پراسرار گم شدگی اور بعد ازاں قتل کے بعد اسرائیل نے سابق اسیران کی گرفتاریوں کا سلسلہ دوبارہ شروع کردیا تھا۔ جس میں چار سال پیشتر طے پائے وفاء اسیران معاہدے کے تحت رہائی پانے والے درجنوں قیدیوں کو دوبارہ گرفتار کرلیا گیا تھا۔