مغربی کنارے کی فلسطینی اتھارٹی کی پری وینٹو سکیورٹی فورسز نے سیاسی اختلافات کی پاداش میں اپنے ہم وطنوں کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے گزشتہ روز شہید فلسطینی کے تین سگے بھائیوں سمیت پانچ فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا ہے۔
گرفتاریاں نابلس، طوباس اور طولکرم میں عمل میں لائی گئیں، مغربی کنارے کی فلسطینی حکومت کی جانب سے حماس کے کارکنوں اور حامیوں کےخلاف کریک ڈاؤن سے فلسطینی قوم میں اختلافات کی خلیج مزید وسیع ہوتی جا رہی ہے۔
عباس ملیشیا کے نام سے معروف اتھارٹی کی فورسز نے ضلع نابلس سے تین بھائیوں عبد اللہ، انس اور یاسر جود اللہ کو اغوا کیا، ان تینوں کواس سے قبل اسرائیلی فوج بھی زیر حراست رکھ چکی ہے۔ اس سے قبل اتھارٹی ان تینوں کومتعدد مرتبہ تفتیش کے لیے طلب کر چکی ہے۔ مزید برآں تینوں کا ایک چھوٹا بھائی محمد دو ہفتوں سے الجنید جیل میں قید تنہائی میں ہے۔
ضلع طوباس میں بھی اتھارٹی فورسز کی سنگدلانہ کارروائیاں جاری رہیں، یہاں پر اتھارٹی اہلکاروں نے سابق اسیر اسامہ صوافطہ کے گھر پر حملہ کیا، گھر کی تلاشی اور بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ کے بعد انہیں حراست میں لے لیا گیا۔صوافطہ کو اس سے قبل بھی اتھارٹی فورسز متعدد بار گرفتار کر چکی ہیں، چھ سال تک اسرائیلی قید میں رہنے والے صوافطہ گزشتہ عید الفطر اتھارٹی کی جیلوں میں گزار چکےہیں۔
طولکرم شہر سے عباس حکومت کے انٹیلی جنس اداروں کے اہلکاروں نے عتیل کے علاقے سے سابق اسیر محمد سعدی کو اغوا کر لیا ہے۔