فلسطینی مجلس قانون ساز کے رکن شیخ فتحی قرعاوی نے خدشےکا اظہار کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے حکام مداخلت کر کے اسرائیلی جیلوں میں بھوک ہڑتال کرنے والے ہزاروں فلسطینی اسیران کی جاری تحریک کو ناکام بنا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رام اللہ حکومت کے عہدیدار اپنے سیاسی مفادات کی خاطر ماضی کی طرح اس مرتبہ بھی اسرائیل کے خلاف جاری ’’خالی پیٹ‘‘ معرکے میں خلل ڈالیں گے۔
شیخ قرعاوی کا کہنا تھا کہ ہمیں خوف ہے کہ اسرائیلی حکام اسیران کی اس تحریک کے خلاف دباؤ بڑھائیں اس سے قبل بھی اسیران کی بھوک ہڑتال ختم کرنے کے لیے فلسطینی اتھارٹی پر اسرائیلی دباؤ کی پالیسی کامیاب ہو چکی ہے جب اتھارٹی کے بعض افراد اسیران کی تحریک کو کچلنے کے لیے سرگرم ہو گئے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسیران نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اپنا یہ معرکہ جاری رکھیں گے، سب سے پہلے فلسطینی اسیر رہنماؤں نے ہڑتال کی ہے اس کے بعد تمام اسرائیلی جیلوں میں مقید قیدی اس تحریک میں شریک ہوتی جا رہی ہیں۔ اس اہم موقع پر لازم ہے کہ ساری فلسطینی قوم اسیران کی اس جنگ میں متحد ہوکر فلسطینی جماعتوں کے درمیان ہونے والی مفاہمتی معاہدے پر عمل درآمد شروع کر دے اور اسیران کی مدد میں صرف دھرنوں اور ریلیوں پر ہی اکتفا نہ کیا جائے۔
قرعاوی نے تمام فلسطینی جماعتوں پر زور دیا کہ اپنےاسیران کی بھوک ہڑتال کامیاب بنانے کے عملی پالیسی تشکیل دیں، بالخصوص سیاسی قیادت اس ضمن میں اپنا بھرپور کردار ادا کرتے ہوئے اسیران کی مشکلات کو کم کرنے کے علاوہکسی دوسرے معاملے میں نہ الجھے۔
انہوں نے زور دیا کہ اس وقت اسرائیلی جیلوں میں چھ ہزار سےزائد اسیران قید و بند کی صعوبتیں کاٹ رہے ہیں، بعض قیدیوں کو چار عشروں سے عقوبت خانوں میں ہیں۔ دنیا میں صرف فلسطین ہی ایسا ملک ہے جہاں پر قوم کے ساتھ ایسا ہو رہا ہے۔