(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صیہونی زندان میں صیہونی مظالم اور مجرمانہ غفلت کے باعث شہید ہونے والے فلسطینی قیدی کامل ابو وعر کے جسد خاکی کو دیگر فلسطینیوں کی طرح صیہونی حکام نے اہلخانہ کے حوالے کرنے سے انکار کردیا ہے۔
فلسطینی اسیروں کے حوالے سے قائم کردہ کمیشن کے سربراہ کی جانب سے جاری کردہ رپور ٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صیہونی زندان”جلبوع” میں اسرائیلی مظالم اور طبی سہولیات فراہم نہ کئے جانے کے باعث شہید ہونے والے مقبوضہ بیت المقدس کے شہر جنین کے نواحی علاقے قباطیہ سے کے رہائشی کینسر کا شکار 46 سالہ فلسطینی کامل ابو وعر کے جسد خاکی کو اسرائیلی حکام نے ان کے اہل خانہ کے حوالے کرنے سے انکار کردیا ہے ۔
انھوں نے بتایا کہ کامل ابو وعر رواں سال صیہونی زندان میں شہید ہونے والا آٹھواں فلسطینی ہے جس کو صیہونی حکام نے اذیتیں دیتے ہوئے شہید کیا ہے اور اس کے جسد خاکی کو اہلخانہ کے حوالے کرنے سے بھی انکار کردیا ہے ۔
واضح رہے اس سے قبل اسرائیلی وزیرجنگ اور سابق صیہونی آرمی چیف بینجمن گینٹز نے صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں شہیدہونےو الے فلسطینی نوجوان احمد عریقات کے جسد خاکی کو لواحقین کےحوالے کرنےکیلئے قابض ریاست کی طرف سے سپریم کورٹ میں جمع کروائے گئے جواب میں تجویز دی ہےکہ اسرائیلی فوجیوں کے قتل میں ملوث فلسطینیوں کے جسدخاکی کو غیرمعمولی حالات کے سواکبھی بھی لواحقین کے حوالے نہیں کرنا چاہئے۔