(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) بن گویر کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب ” فلسطینیوں پر یہودی دہشت گردانہ حملوں” کے انتباہات کی وجہ سے خفیہ ایجنسی شاباک کے سربراہ رونن بار پر حکومتی اتحاد کے متعدد ارکان تنقید کر رہے ہیں۔
فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ری است اسرائیل کے شدت پسند وزیر برائے قومی سلامتی اتیمار بن گویر نے گذشتہ روز فلسطینیوں کے خلاف ایک ایسا متنازع بیان جاری کیا ہے جس کے خلاف صیہونی سیاسی حلقوں میں بھی بے چینی پھیل گئی ہے۔
شدت پسند صیہونی وزیربرائے قومی سلامتی نے گذشتہ روز ایک بیاھ جاری کیا ہے جس میں انھوں نے تین روز قبل رام اللہ کے مشرق میں واقع گاؤں برقعہ میں فلسطینی نوجوانقصی جمال معطان کو شہید کرنے والے اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کی صیہونی سیاسی پارٹی اوٹزمہ کے کارکن ہے اور اسرائیلی قانون ساز کے معاون کے طور پر کام کے والے الیشا ایراد کے عمل کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ تمغہ کا مستحق ہے ۔
یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ” فلسطینیوں پر یہودی دہشت گردانہ حملوں” کے انتباہات کی وجہ سے انٹیلی جنس سروس شاباک کے سربراہ رونن بار پر حکومتی اتحاد کے متعدد ارکان تنقید کر رہے ہیں۔ اگرچہ تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ یارڈ اور مسلح آباد کاروں کے ایک گروپ نے برقہ گاؤں پر حملہ کر کے فلسطینی نوجوان قصی المعطان کو شہید کر دیا اور دیگر شہریوں کو زخمی کر دیا تاہم بن گویر نے اسے اپنا دفاع قرار دے دیا ہے۔
بن گویر نے کہا کہ وزارت میں میری پالیسی واضح ہے۔ جو بھی پتھراؤ کے سامنے اپنا دفاع کرتا ہے وہ تعریفی تمغے کا مستحق ہے۔