مغربی کنارے میں اسلامی تحریک سےتعلق رکھنے والے ارکین فلسطینی مجلس قانون سازنے فتح کی جانب سے اسپیکر ڈاکٹر عزیز دویک کو ان کا آئینی کردار اداکرنے میں رکاوٹ پیدا کرنے پرشدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
تحریک اسلامی کے رکن مجلس قانون ساز نے مغربی کنارے میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فتح کی بعض شخصیات کی وجہ سے ڈاکٹر عزیز دویک کو اپنے فرائض کی انجام دہی میں مشکل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، ڈاکٹر دویک کی اسرائیلی جیل سے رہائی کے بعد فتح اور پارلیمان کی دیگر جماعتوں نے ان کے آئینی کردار کی بجا آوری کے لیے انہیں قانون ساز اسمبلی میں لانے پر اتفاق کیا تھا تاہم صدر محمود عباس اورفتح کے بعض راہنماؤں نے اس کی شدید مخالفت کی۔ تحریک اسلامی کے اراکین مجلس قانون ساز کا کہنا تھا کہ انہوں نے ڈاکٹرعزیزدویک کے معاملے سے متعلق قائم کمیٹی کے ممبران مصطفیٰ برغوثی، قیس ابو لیلی ، بسام صالحی، خالدہ جرار اور زیاد ابو عمرو سے اس کی وضاحت طلب کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی کی جانب سے ڈاکٹرعزیز دویک کو اسمبلی میں لانے پر اتفاق کیاگیا تاہم فتح کے بعض اراکین ان کی راہ میں رکاوٹ پیدا کررہے ہیں، جو ایک غیر آئینی اقدام ہے۔