اسرائیلی اخبار "ہارٹز” کی رپورٹ کے مطابق سزا پانے والے فلسطینی شہری کو اگست میں غزہ کی پٹی پر مسلط کردہ جنگ کے دوران حراست میں لیا گیا تھا۔ اس کا تعلق غزہ کے وسطی علاقے البریج پناہ گزین کیمپ سے ہے۔ جب اسرائیلی فوجی اگست میں اس علاقے میں داخل ہوئے تو اسے جدید دوربینوں، کلاشنکوف اور دیگر اسلحہ کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق ملزم کا نام عمار النباھین بتایا گیا ہے۔ دوران حراست اس نے اعتراف کیا ہے کہ وہ حماس کے چار دیگر ساتھیوں کے حملہ ایک کمین گاہ میں چھپ کر صہیونی فوجیوں پر حملے کے منصوبہ بندی کررہا تھا۔ دیگر ملزمان کے پاس دستی بم اور دیگر مہلک اسلحہ بھی موجود تھا۔ صہیونی ملٹری پراسیکیورٹر نے النباھین پر اسرائیلی فوجیوں کے راستوں میں بارودی سرنگیں بچھانے کا بھی الزام عاید کیا گیا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین