(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی افواج غزہ میں زمینی آپریشن کرنے کے بعد انتہائی مشکل صورتحال کا شکار ہے، آج بھی مزاحمت کاروں نے 14 صیہونی فوجیوں کو جہنم واصل کیا اور کم سے کم پانچ ٹینک اور تین ملٹری بلڈوزرز کو تباہ کردیا۔
فلسطینی میڈیا ذرائع کے مطابق غیر قانونی صیہونی ریاست کی نام نہاد فوج اور فلسطینی مزاحمت کاروں کے درمیان غزہ میں مختلف مقامات پر گھمسان کی جھڑپیں جاری ہیں جس میں غاصب فوج کو روزانہ کی بنیاد پر بھاری جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑرہا ہے۔
حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ آج جمعرات کی صبح کو قابض فوج اور مجاھدین کے درمیان لڑائی میں صفر کے فاصلے سے ہونے والی جھڑپوں میں دشمن کے کئی ٹینک تباہ اور کئی فوجی ہلاک اور زخمی ہوگئے۔
شمالی غزہ کی گورنری اور غزہ شہر کے مغرب اور جنوب میں دراندازی کی لکیروں میں اب بھی شدید جھڑپیں سنائی دے رہی ہیں۔اس دوران گولیوں کے تبادلے اور بمباری کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔
دوسری جانب قابض صیہونی افواج غزہ میں مسلسل ہونے والے بھاری جانی اور مالی نقصان کو چھپائے جارہی ہے تاہم آج صبح صیہونی فوج نے اعلان کیا کہ شمالی غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ جاری لڑائی میں دو اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہو گئے۔
اس طرح گذشتہ سال 27 اکتوبر کو غزہ میں اپنی زمینی کارروائی کے آغاز کے بعد سے اب تک قابض فوج کی سرکاری طور پر تسلیم شدہ ہلاکتوں کی کل تعداد 51 ہو گئی ہے، جبکہ مزاحمتی ذرائع کا کہنا ہے کہ دشمن کا جانی نقصان اعلان کردہ تعداد سے کئی گنا زیادہ ہے، دشمن غزہ کے محاذ پر اپنی فوج کی ہلاکتوں کو چھپا رہا ہے۔
واضح رہے کہ غزہ پر اسرائیلی فوج کی کارروائی 7 اکتوبر سے جاری ہے۔ اس لڑائی میں اسرائیل نے اپنے سولہ سو فوجیوں اور آباد کاروں کی ہلاکت کا اعتراف کیا ہے۔