(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) اقوام متحدہ کی ریلیف اور ورکس ایجنسی (اونروا) نے گزشتہ روز انکشاف کیا ہے کہا کہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل غزہ میں سات اکتوبر 2023 سے جاری نسل کشی کی کارروائیوں میں ہر گھنٹے میں ایک فلسطینی بچے کو شہید کر رہی ہے۔
اقوام متحدہ کی ایجنسی نے اپنے بیان میں کہا: "یہاں بچوں کے لیے کوئی محفوظ جگہ نہیں۔ جنگ کے آغاز سے اب تک 14500 بچوں کے قتل کی اطلاع دی گئی ہے، جیسا کہ یونیسف نے رپورٹ کیا ہے۔ یہ محض اعداد و شمار نہیں، بلکہ کٹی ہوئی زندگیوں کی کہانی ہے۔” اونروا نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی بچوں کے قتل کا کوئی جواز نہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ "جو بچے زندہ بچ گئے ہیں، وہ جسمانی اور ذہنی طور پر زخمی ہو چکے ہیں۔ فلسطینی بچے تعلیم سے محروم ہیں اور غزہ میں اپنے وقت کا بیشتر حصہ ملبے کے ڈھیروں میں اپنے پیارو کی تلاش میں گزارتے ہیں۔ ان بچوں کے لیے وقت تیزی سے ختم ہو رہا ہے، وہ اپنی زندگی، مستقبل، اور زیادہ تر امیدیں کھو رہے ہیں۔”
جولائی میں، اونروا نے کہا تھا کہ "غزہ کے بچوں کو ہر روز سانحات اور صدمات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔”
غزہ کی پٹی کی وزارت صحت نے منگل کے روز کہا کہ غیر قانونی صیہونی ریاست کی فوج شمالی علاقے میں صحت کے نظام کو نشانہ بنانے کی شدت بڑھا رہی ہے اور 5 اکتوبر سے نسل کشی اور نسلی صفائی کی کارروائیوں میں مصروف ہے۔
وزارت نے بیان میں کہا: "غیر قانونی صیہونی ریاست نے انڈونیشین اسپتال، کمال عدوان اسپتال، اور العودة اسپتال کے خلاف محاصرے اور براہ راست حملے تیز کر دیے ہیں۔ زخمیوں اور مریضوں کو انڈونیشین اسپتال خالی کرنے پر مجبور کیا گیا ہے، اور کمال عدوان اسپتال کے تمام شعبے اور اس کے اردگرد کے علاقے بمباری کی زد میں آئے ہیں۔”
5 اکتوبر کو غیر قانونی صیہونی ریاست کی فوج نے دوبارہ غزہ کی پٹی کے شمالی علاقے پر حملہ کیا۔ فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ صیہونی ریاست اس علاقے پر قبضہ کرنا چاہتی ہے اور اسے ایک بفر زون میں تبدیل کرنا چاہتی ہے، جہاں انہیں وحشیانہ بمباری، خوراک، پانی، اور ادویات کی بندش کے ذریعے بے دخل کیا جا رہا ہے۔
یہ تینوں اسپتال مریضوں اور زخمیوں کو انتہائی محدود طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں، لیکن ادویات اور طبی سامان کی کمی کی وجہ سے اکثر ایسا ممکن نہیں ہو پاتا۔ کمال عدوان اسپتال شمالی علاقے کا مرکزی اسپتال ہے، جو اپنی محدود صلاحیتوں کے ساتھ خدمات جاری رکھے ہوئے ہے۔