اسلامی جہاد کی مقرب نیوز ویب سائیٹ’’فلسطین الیوم‘‘ کے مطابق جمعہ کے روز مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں عباس ملیشیا نے اسلامی جہاد کے رہ نمائوں اور کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے۔ رپورٹ کے مطابق عباس ملیشیا نے الخلیل، رام اللہ، طولکرم اور جنین میں تلاشی کی کارروائیوں میں تنظیم کے کئی کارکنوں کو حراست میں لیا ہے اور جونہیں پکڑے جاسکے ان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ کئی کارکنوں کو خود کو حکام کے حوالے کرنے کے نوٹس بھی بھجوائے گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق عباس ملیشیا کی کارروائی میں سابق اسیران کوبھی حراست میں لیا گیا ہے۔ ان میں احمد ابو عادی کو رام اللہ میں کفر نعمہ کے مقام سے گرفتار کیا گیا۔ ابو عادی پانچ سال تک اسرائیل کی جیل میں قید رہ چکے ہیں۔ ایک دوسرے فلسطینی شہری مراد فشافشہ کو جنین سے حراست میں لیا گیا۔ فشافشہ بھی عباس ملیشیا کی جیلوں میں قید رہے ہیں۔
عباس ملیشیا کے اہلکاروں نے مراد فشافشہ کے بیٹے کو بھی حراست میں لیاہے۔ وہ گھرپرموجود تھا۔ عباس ملیشیا نے اسے کہا کہ وہ کچھ دیر کے لیے ویسے ہی ان کے ساتھ چلے تاہم بعد ازاں معلوم ہوا کہ اسے ایک سیکیورٹی مرکز منتقل کردیا گیا ہے۔ مراد فشافشہ نے چار سال تک اسرائیلی جیل میں قید کاٹی ہے۔
اسلامی جہاد کے کارکنوں کے خلاف عباس ملیشیا کا یہ وحشیانہ کریک ڈائون ایک ایسے وقت میں شروع کیا گیا ہے جب دوسری جانب اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ کے کارکنوں کے خلاف بھی عباس ملیشیا کا کریک ڈائون جاری ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین