(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) نصف شب سے لے کر آج صبح تک قابض فوج طیاروں نے غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پر مزید بم برسائے۔ بمباری میں شہریوں کے مکانات تباہ ہوگئے۔ اس کے علاوہ قابض فوج نے ہسپتالوں پر بمباری کا سلسلہ دہرایا۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی نام نہاد فوج کی جانب سے 35 روز بھی غزہ پر وحشیانہ بمباری جاری ہے، اسرائیلی فوج کی جانب سے رہائشیوں سمیت اسپتالوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ بھی جاری ہے صیہونی دشمن فوج نے سینکڑوں مقامات پربمبار کی اور رہائشی مقامات پر شہریوں کے گھروں پر بم گرائے، قابض فوج نے ہسپتالوں پر بمباری کا سلسلہ دہرایا، توپوں سےگولہ باری کی سفید گولے پھینکے، فاسفورس بم برسائے۔ خان یونس کے مشرق میں واقع قصبے خزاعہ کے داخلی راستے پر شہریوں کے ایک گروپ کو قبضے میں لینے کے نتیجے میں فوٹو جرنلسٹ احمد القارا شہید اور دیگر زخمی ہوئے۔ آج فجرکے وقت قابض فوج نے جبالیہ کیمپ میں دو گھروں پر بمباری کر کے ان کے مکینوں کے سروں پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 10 افراد شہید ہونے کے علاوہ زخمی اور لاپتہ ہو گئے۔
وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نےبتایا کہ اسرائیلی قابض ٹینکوں نے الرنتیسی اور الناصر ہسپتالوں کو نشانہ بنایا۔ یہ ہسپتال بچوں کے علاج، آنکھوں آنکھوں اور دماغی امراض کے علاج کا مرکز ہیں۔ انھوں نے کہا ہزاروں مریض، طبی عملہ اور بے گھر افراد ہسپتالوں میں پانی اور خوراک کے بغیرمشکل حالات میں ہیں اور کسی بھی وقت موت کا خطرہ ہے۔
جمعہ کی صبح جب قابض طیاروں نے غزہ کے الشفاء میڈیکل کمپلیکس میں آؤٹ پیشنٹ کلینک کی عمارت پر بمباری کی جس سے متعدد شہری شہید اور دیگر زخمی ہوئے۔ الشفاء ہسپتال کے ڈائریکٹر محمد ابو سلامہ نے کہا کہ اسرائیل آج فجر کے بعد سے چوتھی بار الشفاء کمپلیکس کو نشانہ بنا رہا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ قابض اب غزہ میں ہسپتالوں اور طبی شعبے کے خلاف جنگ چھیڑ رہا ہے۔