(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی فوج نے غزہ کے شدید زخمیوں کو سرحد پر قائم موبائل اسپتال منتقل کرنے کی اجازت دی اور روانگی کے دوران زخمیوں کی ایمبولینسز پر وحشیانہ بمباری کردی جس کے نتیجےمیں بچوں اور خواتین سمیت متعدد فلسطینی شہید ہوگئے۔
فلسطینی ذرائع ابلاغ اور سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر وائرل ہونے والی متعدد ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ میں فلسطینیوں کو اسپتال منتقل کرنے کے دوران وحشیانہ بمباری کا نشانہ بنایا اسرائیل نے زخمیوں سمیت ایمبولینسز پر بمباری کا اعتراف بھی کر لیا ہےحملے کے نتیجے میں متعدد افراد کے شہید ہونے کی تصدیق تو گئی ہے لیکن متعین تعداد نہیں بتا گئی۔ البتہ اسرائیلی بمباری کا نشانہ بننے والی ایمبولینسز کے نزدیک بے حس وحرکت فلسطینی لاشے ضرور دیکھے جا سکتے ہیں۔
تاہم غاصب صیہونی ریاست نے بغیر کوئی ثبوت پیش کیے یہ دعویٰ کیا ہے کہ یہ ایمبولینسز حماس کے زخمیوں کو لا رہی تھیں اور ان میں اسلحہ بھی دوسری جگہوں پر منتقل کیا جا رہا تھا۔ دوسری جانب غزہ میں وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ کا کہنا ہے کہ ایمبولینس پر حملے کے نتیجے میں بڑی تعداد میں خواتین اور بچے شہید اور زخمی ہو گئے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ اسرائیل نے ایمبولیسوں کے ایک قافلے کا نشانہ بنایا۔ ان ایمبلینسوں پر بمباری غزہ کے سب سے بڑے ‘الشفا ہسپتال’ کے باہر والے گیٹ کے قریب سے شروع کی گئی اور راستے میں بھی کئی جگہوں پر بمباری کی گئی۔