بیت لحم (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صیہونی جیل میں پابند سلاسل بھوک ہڑتالی فلسطینی قیدی کی حالت تشویشناک ہونے کے باوجود میں اسرائیلی حکام اس حوالے سے مسلسل چُپ سادھے ہوئے ہیں۔ دوسری جانب اسیر خالد فراج کے والدین نے انسانی حقوق کی تنظیم ریڈ کراس اور دیگر عالمی اور علاقائی تنظیموں پر خالد فراج کی رہائی کے لیے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسیر خالد فراج 26 دن سے مسلسل بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اسیر کی والدہ کا کہنا ہے کہ بھوک ہڑتال کو ایک ماہ ہونے کو ہے مگر اسرائیلی حکام خالد فراج کی صحت کے حوالے سے خاموشی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
منا فراج نے بیت لحم میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ان کے بیٹے کی حالت بہت تشویشناک ہے اور اسے جزیرہ نما النقب کی صحرائی جیل میں ڈالا گیا ہے جہاں اس کی حالت کافی تشویشناک ہے۔ مگر اسرائیلی حکام کی طرف سے اس کی صحت کے بارے میں کوئی واضح تفصیلات جاری نہیں کی گئی ہیں۔
خیال رہے کہ خالد فراج نے بلا جواز انتظامی حراست کے خلاف 26 دن قبل بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کردی تھی۔