مقبوضہ بیت المقدس (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیل کی مقبوضہ بیت المقدس میں قائم مجسٹریٹ عدالت نے مسجد اقصیٰ کے ’’باب رحمت‘‘ کو فلسطینی نمازیوں کے داخلے اور وہاں پر نماز کی ادائیگی پر پابندی عائد کردی ہے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی اخبار ’’یدیعوت احرونوت‘‘ کی ویب سائیٹ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی عدالت نے مسجد اقصیٰ میں فلسطینی مُسلمانوں کو دو ماہ کے لیے عبادت سے روک دیا ہے اور باب رحمت کو مزید 2 ماہ کے لیے بند کردیا گیا ہے۔
ویب سائیٹ کے مطابق اسرائیلی عدالت نے بابِ رحمت کو60 دن کے لیے بند کردیا ہے مگر اس کی توضیح نہیں کی گئی۔
خیال رہے کہ باب رحمت کو فلسطینیوں نے چند ہفتے مسلسل 16 سال کی بندش کے بعد کھولا تھا۔ سنہ 2003ء میں اسرائیلی حکام نے ایک غیرقانونی فیصلہ سناتے ہوئے مسجد اقصیٰ کے باب رحمت کو فلسطینیوں کے داخلےاور عبادت کے لیے بند کردیا تھا۔
حال ہی میں مسجد اقصیٰ میں کشیدگی کے بعد اسرائیلی حکام نے بیت المقدس کے 130 فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ سے بے دخل کردیا تھا۔ ان میں القدس کی اہم مذہبی اور سماجی شخصیات بھی شامل ہیں۔