مقبوضہ بیت المقدس (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی اوقاف اور امور برائے مسجد اقصیٰ نے کہا ہے کہ اسرائیلی عدالتوں کو قبلہ اوّل کے حوالے سے فیصلے کرنے کا کوئی اختیار نہیں۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق محکمہ اوقاف کی طرف سے یہ بات یورپی یونین کے سفیروں کو بھیجے گئے ایک مکتوب میں کہی گئی ہے۔ مکتون میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی عدالتیں مسجد اقصیٰ کے بارے میں فیصلے کرنے کا کوئی اختیار نہیں رکھتیں۔
ادھر گذشتہ روز القدس میں یورپی سفیروں اور القدس اوقاف کونسل کے مندوبین نے ایک مشترکہ اجلاس میں شرکت کی۔ القدس شریعت کورٹ کے ہال میں ہونے والے اجلاس میں مسجد اقصیٰ کے انتظامی امور میں اسرائیلی مداخلت اور دیگر امور پر بحث کی گئی۔
اوقاف کونسل کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ، زمین کے اوپر اس کے مقامات اور زیرزمین الاقصیٰ کے حصوں پر صرف مسلمانوں کو تصرف کاحق حاصل ہے۔ یہ حق صرف مسلمانوں کے لیے ہے یہودیوں کو اس پرکوئی حق نہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مصلیٰباب رحمت مسجد اقصیٰ کا اٹوٹ انگ ہے اور اس میں اسرائیلی حکام، فوج اور آباد کاروں کی مداخلت ناقابل قبول ہے۔
محکمہ اوقاف نے اردنی فرمانروا شاہ عبداللہ دوم کے القدس اور قبلہ اوّل کے حوالے سے جرات مندانہ مؤقف کی خراج تحسین پیش کیا۔