(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) عالمی حلقوں کی جانب سے صیہونی حکومت کے جرائم کی مذمت کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے انسانی حقوق نے فلسطینی قوم کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کی فوری طور پر شفاف تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمیشن کےترجمان یسیسل پویلی نے منگل کو جینوا میں ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی مجرمانہ کاروائیوں کو نظر انداز کردیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کا قتل عام، انہیں زخمی کرنا نیز انہیں گرفتار کرنے کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ سیسیل پویلی نے فلسطینیوں کے خلاف تشدد آمیز کاروائیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اکتوبر سے اب تک فلسطینیوں پر اسرائیل کی فائرنگ کے واقعات کی تحقیقات ہونی چاہیں۔ فلسطین کی وزارت صحت کے مطابق حالیہ تین مہینوں کے دوران تقریبا ایک سو بیس فلسطینی صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہوچکے ہیں۔ اکتوبر سے صیہونیوں نے فلسطینیوں کے خلاف تشدد آمیز کاروائیوں میں کافی اضافہ کردیا ہے۔صیہونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینیوں کا قتل عام انسانیت سوز کاروائیوں اور نسل کشی کے زمرے میں آتا ہے۔ صیہونی حکومت کی مجرمانہ کاروائیوں کو دیکھ کر کہا جاسکتا ہے کہ صیہونی حکومت فلسطینیوں کے خلاف نہایت ہی المناک اور بدترین اقدامات کی مرتکب ہورہی ہے اور مکمل طرح سے فلسطینیوں کے حقوق پامال کرنے کی بھرپور کوشش کررہی ہے۔ صیہونی حکومت کی کارکردگی سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ غاصب حکومت اپنے جرائم کو کسی بھی حدتک لے جاسکتی ہے۔ صیہونی حکومت کی جانب سے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عالمی کنونشنوں کی خلاف ورزی سے عالمی برادری تنگ آچکی ہے۔ دوہزار چودہ میں غزہ کے خلاف صیہونی حکومت کی پچاس روز جنگ، دوہزار نو میں بائیس روزہ جنگ اور دوہزار بارہ میں آٹھ روزہ جنگ سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ قدس کی غاصب حکومت نے جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے اس سلسلے میں اس کے سیاہ کارنامے بہت زیادہ ہیں۔ واضح رہے صیہونی حکومت کے خلاف اقوام متحدہ کی قراردادیں امریکہ اور بعض مغربی حکومتوں کی جانب سے ڈالی جانے والی رکاوٹوں نیز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے کمزور کارکردگی کی وجہ سے نافذ نہیں ہوتیں جس کے نتیجے میں صیہونی حکومت کے خلاف کوئی اقدام نہیں ہوتا اور اسی وجہ سے صیہونی حکومت بار بار مجرمانہ اقدامات کرنے میں گستاخ ہوتی جارہی ہے۔ اس سلسلے میں گولڈ اسٹون کی رپورٹ قابل توجہ ہے۔ گولڈ اسٹون نے غزہ پر صیہونی حکومت کی بائیس روزہ جارحیت کے بارے میں اپنی رپورٹ میں بیس ہزار تصویروں اور دو سو عینی شاہدین کے انٹرویو شامل کئے ہیں جن سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ صیہونی حکومت نے غزہ میں انسانیت سوز جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔ اقوام متحدہ کی تحقیقیاتی کمیٹی کی رپورٹ میں غزہ پر بائیس روزہ جنگ میں صیہونی حکومت کو جنگی مجرم قرار دیا گیا ہے اور اس رپورٹ کے جامع اور مکمل ہونے کے باوجود امریکہ اور بعض مغربی حکومتوں کی خلاف ورزیوں اور سلامتی کونسل کے کمزور موقف کی بنا پر صیہونی حکومت کے خلاف عملی طور سے کوئی اقدام نہیں کیا جاسکا۔ ایسے عالم میں عالمی برادری کو توقع ہے کہ اقوام متحدہ اپنا دفاعی اور کمزور رویہ ختم کرکے نیز وقت ضایع کئے بغیر صیہونی حکومت کے خلاف سخت اقدامات کرے گی اور اس مجرم حکومت کو عدالت کے کٹہرے میں لاکر کھڑا کرنے کی زمین ہموار کرے گی۔