(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی پولیس نے فلسطین کے ممتاز عالم دین اور مسجد اقصیٰ کے امام وخطیب الشیخ عکرمہ صبری پر جمعہ کی تقریر میں صہیونی ریاست کے خلاف اشتعال پھیلانے کے الزام میں تفتیش شروع کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق صہیونی پولیس نے بدھ کو فلسطین سپریم علماء کونسل کے چیئرمین اور قبلہ اوّل کے خطیب الشیخ عکرمہ صبری کو بیت حنینا کے مقام پر واقع ایک حراستی مرکز میں طلب کیا جہاں ان سے نہایت توہین آمیز انداز میں تفتیش کی گئی۔کئی گھنٹے کی پوچھ تاچھ کے بعد الشیخ صبری نے بتایا کہ یہودی پولیس اہلکارو اور انٹیلی جنس اداروں کے اہلکاران سے مسجد اقصیٰ میں یہودی آباد کاروں کے دھاؤں پران کے رائے معلوم کرنے کی کوشش کرتے رہے۔ اس کے علاوہ بیت المقدس اور مسجدا قصیٰ کے قرب وجوار میں کشیدگی اور فلسطینیوں کی مزاحمتی کارروائیوں کے بارے میں سوال و جواب کرتے رہے۔
صہیونی پولیس نے الشیخ عکرمہ صبری پرجمعہ کے خطبہ میں اسرائیل پرحملوں پر اکسانے کا الزام عائد کیا گیا۔ الشیخ صبری نے صہیونی پولیس کی طرف سے عائد کردہ تمام الزامات مسترد کردیے۔
انہوں نے صہیونی پولیس پرواضح کیا کہ مسجد اقصیٰ پرمسلمانوں کے علاوہ کسی دوسرے کا کوئی حق نہیں ہے۔ یہودیوں کے مسجد اقصیٰ پر دھاوے قطعی ناجائز اور بلا جواز ہیں۔