(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) 1967 میں بیت المقدس پر قبضے کے بعد سے اسرائیل نے فلسطینی باشندوں کو وہاں سے بے دخل کرنے کی پالیسی کے تحت شہرمیں 900 1فلسطینی مکانات مسمار کردیئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز مقبوضہ بیت المقدس کے شہر بیت حنینا میں صہیونی بلدیاتی حکام کے مجبور کرنے پر2فلسطینی بھائیوں کو خودہی اپنا گھرمنہدم کرنا پڑا جس کے بعدیہ فلسطینی خاندان بے گھر ہوکر کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہو گیا ہے ۔
اطلاعات کے مطابق ان بھائیوں کا کہنا تھا کہ صہیونی بلدیہ کی جانب سے انہیں بلڈوزر لانے اور اپنا گھر منہدم کرنے پر مجبور کیا گیا تاکہ وہ ہزاروں شیکل جرمانے کی ادائیگی سے بچ سکیں جبکہ اب تک کے اعدادوشمار کے مطابق 1967 میں بیت المقدس پر قبضے کے بعد سے اسرائیل نے فلسطینی باشندوں کو وہاں سے بے دخل کرنے کی پالیسی کے تحت شہر میں 1900 فلسطینی مکانات مسمار کردیئے ہیں۔
یاد رہے کہ صہیونی بلدیہ فلسطینیوں کی املاک کو غیر قانونی قرار دیکر مسمار کردیتے ہیں اور اسی دوران قابض صہیونی حکام بیت المقدس میں مقیم فلسطینیوں کے لئے عمارت کے اجازت نامے جاری کرنے سے بھی انکاری ہے جس کے بعد فلسطینیون کو سر چھپانے کا کوئی آسرا نہیں رہ جاتا ،دوسری جانب اسرائیلی آبادکاروں کو تعمیراتی سرگرمیوں کی اجازت دےدی جاتی ہے ۔