(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی وزیر اعظم نے شمالی بیت المقدس کے علاقوں قلندیہ البلد اور بیت حنینیا کی اراضی پر یہودیوں کو بسانے کے لیے ایک بڑے منصوبے کی تیاری شروع کی ہے۔
عبرانی نشریاتی ادارے کے اے این کی جانب سے رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ وزیراعظم نیتن یاھو نے ایک خفیہ اجلاس میں کہا ہے کہ وہ امریکا سے القدس میں عطروت یہودی کالونی کی توسیع کے لیے فوری حمایت حاصل کرنا چاہتے ہیں اور ان کی کوشش ہے کہ یہ کام موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار کے خاتمے سے پہلے ہی مکمل ہوجائے ۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکومت کے عہدیداروں اور نیتن یاھو کے مقربین کا کہنا ہے کہ صہیونی حکومت امریکا میں قیادت کی تبدیلی سے قبل شمالی بیت المقدس کے علاقوں قلندیہ البلد اور بیت حنینیا کی اراضی پر یہودیوں کو بسانے کے لیے ایک بڑے منصوبے کی تیاری شروع کی ہےجس کے مطابق فلسطینی علاقوں میں نیا آباد کاری اسیٹس نافذ کرنا ہے اور یہ کام صرف موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے ہم خیال امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی موجودگی میں ہی ممکن ہو سکتا ہے۔