مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حسن خریشہ نے حال ہی میں فلسطین میں مقامی یونینز کو آزادانہ ماحول فراہم کرنے کے مطالبے کے ساتھ ساتھ ان کے خلاف فلسطینی اتھارٹی کے کریک ڈاون کی شدید مذمت کی تھی۔ صدر عباس کو یہ بیان ناگوار گذرا اور انہوں نے حسن کی گرفتاری کا حکم جاری کر دیا۔
حسن خریشہ کا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے لیبر یونین اور دیگر اداروں کی تنظیموں پر پابندی بلا جواز اور غیرآئینی ہے۔ ان اداروں کا کردار اب بھی بہت اہم ہے اور فلسطینی حکومت کو انہیں ہرممکن تحفظ اور کام کی آزادی مہیا کرنی چاہیے۔
حسن خریشہ کا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نیویارک میں جنرل اسمبلی کے اجلاس میں فلسطین کی آزادی کا مطالبہ کرنے کی تیاری کر رہے ہیں لیکن انہوں نے اپنی انتظامیہ کو فلسطینی مقامی اداروں کےخلاف کارروائی کی کھلی چھٹی دے کرعملا غیرجمہوری طرز عمل اختیار کر رکھا ہے۔ محمود عباس کو جنرل اسمبلی سے رجوع سے قبل فلسطینی اداروں کو مضبوط کرنے کرنے اور انہیں ہرممکن آزادی فراہم کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین