مسمار گھروں کی تعمیر کے لیے سرگرم مہم کے ایک رکن مازن الدنبک نے نابلس میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے فلسطینی اتھارٹی سے کہا ہے کہ وہ مسمار کردہ مکانات کی دوبارہ تعمیر کے لیے انہیں اجازت فراہم کرے۔ اس مقصد کے لیے فلسطینی اتھارٹی کو پندرہ ایام کا وقت دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کمیٹی اسرائیل نے نابلس میں چند ہفتے قبل مسمار کیے گئے مکانوں کے مالکان کو خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے دوبارہ مکان بنانے کی کوشش کی تو انہیں پھر سے منہدم کردیا جائے گا۔
مازن کا کہنا تھاکہ انہوں نے صرف سات دنوں میں 5 لاکھ 88 ہزار 645 شیکل ، 31 ہزار 184 دینار اور 12 ہزار 121 ڈالر کی رقم جمع کرلی ہے۔ مجموعی طورپریہ رقم ایک ملین شیکل کےبرابر ہے۔ نقد رقوم کے ساتھ شہریوں کی جانب سے مکانات سے محروم کیے گئے فلسطینیوں کی معاونت کے لیے تعمیراتی سامان کی شکل میں بھی امداد مہیا کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے چند ہفتے قبل نابلس میں چار فلسطینی شہداء کے مکانات مسمار کردیے تھے۔ اسرائیلی حکومت نے یہ اعلان کررکھا ہے کہ جو فلسطینی یہودی آباد کاروں پرحملوں میں ملوث پایا جائے گا اس کا مکان مسمار کردیا جائے گا۔