قابض صہیونی ریاست کی خون آشام پالیسیاں دیار غیر میں بھی فلسطینیوں کی جان لینے لگیں،اپنی جان اور عزت محفوظ کرنے کے لیے اپنی سرزمین مجبورا چھوڑنے والے فلسطینیوں پر ہر جگہ زمین تنگ کیے جانے لگی۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیلی دہشتگردی اورصیہونی غیرانسانی پالیسز کے نتیجے میں اپنے ملک فلسطین سےہجرت کرکے شام میں پناہ لینے والے فلسطینیوں نے شام کی خانہ جنگی میں بھی بھاری جانی نقصان اٹھایا ہے۔
محتاط اعداد وشمار کے مطابق شام میں 2011جاری خانہ جنگی میں اب تک 3626 فلسطینی پناہ گزین جاں بحق ہوچکے ہیں شام میں امدادی کاموں میں مصروف ایک مقامی ادارے کی جاری کردہ رپور ٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2011سے 2019 کے درمیان جاری رہنے والی خانہ جنگی میں تقریبا تین ہزار چھ سو چھبیس فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں جس میں 1،977پناہ گزین کیمپوں میں شہید ہوئے جن میں 75 فیصد یرموک پناہ گزین کیمپ میں شہید ہوئے۔
ان میں بڑی تعداد خوراک کی قلت کے باعث جاں بحق ہونے والوں کی ہے، شہدادتوں کی یہ تعداد گزشتہ سال کے مقابلے میں 24 فیصد زیادہ بتائی جاتی ہے ۔
خانہ جنگی سے جاں بحق ہونے والوں میں زیادہ تعداد بچوں اور بزرگ افراد کی ہے، رپورٹ کے مطابق خانہ جنگی کے باعث جن علاقوں میں اموات ہوئیں ان میں خان الشیخ جہاں 202 افراد جاں بحق ہوئے، الیپو میں 168 اور الحسینیہ میں 124 افراد زندگی کی بازی ہارگئے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنگجوؤں اور شامی فوج کے درمیان ہونے والے فضائی حملوں میں کل 1،212 فلسطینی جاں بحق ہوئے ، 1،077 کو گولیاں مار کر شہید کیا گیا 604شامی زندانوں میں تشدد کے باعث جاں بحق ہوئے 311 فلسطینیوں کو فوجی اسنائپرز نے ہدف بنا کر شہید کیا جبکہ 205 فلسطینی بھوک اور ادویات کی عدم فراہمی کے باعث جاں بحق ہوئے۔