رپورٹ کے مطابق وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے محمد اسماعیل شوبکی کو نہایت ظالمانہ انداز میں شہید کیا۔ جس طرح فلسطینی نوجوان کو شہید کیا گیا ہے وہ عالمی قوانین کی رو سے سنگین جرم ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج فلسطینیوں کے قتل عام میں جنگی جرائم کی مرتکب ہورہی ہے۔ گذشتہ روز ایک احتجاجی مظاہرے میں شریک فلسطینی نوجوان کو پہلے ایک گولی ماری گئی۔ جب وہ زمین پر گرتڑپنے لگا تو کچھ وقفے کے بعد ایک اور گولی ماری گئی۔ یوں کچھ دیر کے وقفے کے بعد اسے بار بار گولیاں ماری جاتی رہیں۔ اسماعیل کئی گھنٹے تک اسرائیلی فوجیوں کی ماری گئی گولیوں سے تڑپتا رہا۔ فلسطینی محکمہ صحت کے امدادی کارکنوں نے زخمی فلسطینی کے قریب جانے کی کوشش کی توصہیونی فوجیوں نے انہیں آگے جانے سے روک دیا۔ اس طرح شوبکی نے تڑپ تڑپ کر جان جان آفریں کے سپرد کردی۔