مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بدھ کے روز اپنے ایک بیان میں الشیخ عکرمہ صبری کا کہنا تھا کہ زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں اب بھی ہنگامی حالت نافذ ہے اور زلزلے میں مارے جانے والوں کی اب بھی میتیں مل رہی ہیں۔ انتظامیہ نے انہیں اجتماعی قبروں میں دفن کرنا شروع کیا ہے۔ زلزلے میں مارے جانے والے کئی مسلمانوں کی نماز جنازہ اور ان کی اسلامی شریعت کے مطابق تدفین بھی نہیں ہوسکی ہے۔ اس لیے ہم فلسطینی قوم سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ نیپال میں شہید ہونے والے مسلمانوں کی غائبانہ نماز جنازہ کا اہتمام کریں۔
الشیخ صبری کا کہنا تھا کہ قدرتی آفات کے نتیجے میں مارے جانے والے مسلمانوں بالخصوص ایسے لوگوں کی غائبانہ نماز جنازہ کی اسلام میں اجازت ہے جن کی کہیں اور نامز جنازہ ادا نہ کی گئی ہو۔ یہ فرض کفایہ کے حکم کے برابر ہے۔ اگر کسی ایک مسلمان کی نماز جنازہ کچھ لوگ پڑھ لیں تو باقی سے فرض ساقط ہوجاتا ہے لیکن اگر کسی مسلمان کی میت کی نماز جنازہ پڑھنے والا کوئی بھی نہ ہو توپوری امت گناہ گار ہوگی۔
الشیخ عکرمہ صبری نے نیپال میں زلزلے کےنتیجے میں بڑے پیمانے پر ہونے والے جانی اور مالی نقصان پر نیپالی قوم سے ہمدردی کا اظہار کیا اور عالم اسلام کی جانب سے نیپال کے زلزلہ متاثرین کی امداد کے لیے کی جانے والی مساعی کی تعریف کی۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین