جمعرات کے روز جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں بحر نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینی قانون ساز اراکین کی قید پارلیمانی کارروائی کی راہ میں حائل ہونے اور انہیں فلسطینی معاشرے سے علیحدہ کرنے کی سازش ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ قابض اسرائیلی حکومت فلسطینی جمہوری تجربے کو کامیاب ہوتا نہیں دیکھنا چاہتی ہے کیوںکہ اس سے آزادی کے متلاشی فلسطینیوں کے لئے ایک نئی صورتحال سامنے آجاتی ہے۔
قانون ساز کونسل کے نائب سپیکر نے مغربی کنارے میں موجود سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر فلسطینی اتھارٹی دبائو ڈالیں تاکہ وہ اسرائیل کے ساتھ جاری سیکیورٹی تعاون کو ختم کردے۔
بحر نے اسلامی، عرب اور غیر ملکی پارلیمانوں سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی قانون ساز کونسل کے اراکین کی اسرائیل کے ہاتھوں حراست کے خلاف آواز اٹھائیں اور ایسے اقدامات کے خاتمے کے لئے تمام ضروری اقدامات مکمل کریں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین