( روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادادہ) اسرائیلی وزیرِ سلامتی یسرائیل کاٹز نے پیر کے روز اعلان کیا کہ حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے تک پہنچنے کا امکان "پہلے سے کہیں زیادہ قریب” ہے۔ انہوں نے خارجہ امور اور سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کہا کہ حکومت میں اکثریت اس معاہدے کی حمایت کرے گی اور یہ کہ معاہدہ مراحل میں طے پائے گا۔ کاٹز نے مزید کہا کہ اس بارے میں کم سے کم بات کی جائے، کیونکہ معاملات تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔
اسرائیلی وزیر نے یہ بھی کہا کہ فلاڈیلفیا اور نیٹزارم کے علاقوں میں فوج کی موجودگی معاہدے کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنے گی، اور حماس اس سلسلے میں لچک دکھا رہی ہے۔ ان علاقوں میں اسرائیلی فوج کی موجودگی کا مقصد غزہ میں اسلحے کی اسمگلنگ کو روکنا اور مزاحمتی گروپوں کی واپسی کو روکنا تھا۔ تاہم، وزیر اعظم نیتن یاہو نے ان علاقوں میں فوجی موجودگی کی ضرورت پر زور دیا تھا، جس سے معاہدے کی پیشکشیں ناکام ہو گئی تھیں۔
دوسری جانب، وزیر خزانہ بزیلیل اسموٹریچ نے کہا کہ حماس کو شکست دینے کا بہترین طریقہ غزہ کی شہری حکومت کو اس سے چھیننا ہے۔ اس نے مزید کہا کہ جزوی معاہدہ حماس کو غزہ میں اقتدار برقرار رکھنے کی طاقت دے گا۔ عبرانی چینل "کان” کے مطابق، قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے میں اسرائیلی قیدیوں کو طویل قید میں چھوڑا جا سکتا ہے، اور حکام نے اس ہفتے اس پر حماس سے جواب کی توقع ظاہر کی ہے۔