قابض اسرائیلی حکام نے فلسطینی قیدی ولید آغا کو تیرہ سال کی مسلسل اسیری کے بعد گذشتہ رہا کر دیا۔ چونتیس سالہ ولید آغا کو محصور غزہ کی پٹی کے شمال میں بیت حانون کی سرحدی کراسنگ پر رہا کیا گیا۔
رہائی کے بعد ولید آغا کا ان کے خاندان، رشتہ داروں اور دوستوں نے شاندار استقبال کیا اور جلوس کی صورت میں غزہ میں تل الھویٰ کے قریب ان کے گھر تک چھوڑ نے آئے۔آغا کو قابض صہیونی فوج نے نومبر دو ہزار دو میں رفح کی سرحد کے قریب مکہ میں عمرہ کی ادائیگی کے بعد گھر واپس آتے ہوئے اغوا کیا تھا۔
اسرائیلی فوجی عدالت نے انہیں مزاحمتی گروپ حماس میں شمولیت کے الزام میں تیرہ سال قید کی سزا سنائی تھی۔
سرکاری اعداد وشمار کے مطابق تقریبا سات ہزار قیدی، جن میں تین سو اسی کا تعلق غزہ سے ہے، اسرائیلی جیلوں میں قید ہیں۔