فلسطین کی منظم مذہبی اور سیاسی جماعت اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر صلاح الدین بردویل نے کہا ہے کہ یرغمالی اسرائیلی فوجی گیلاد شالیت کی مصر حوالگی کی تمام ترذمہ داری تنظیم کےعسکری ونگ القسام بریگیڈ کے پاس تھی۔ حماس نے اس میں کسی قسم کی مداخلت نہیں کی۔
کہا کہ قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ اپنی نوعیت کا اہم ترین معاملہ ہے، اسے بغیر کسی رکاوٹ کےمکمل ہونا چاہیے۔ یہی وجہ ہے کہ حماس نے گیلاد شالیت کی مصر حوالگی کے حوالے سے القسام بریگیڈ کے معاملات میں کوئی مداخلت نہیں کی۔ گیلاد کی مصر کو حوالگی کا طریقہ اور وقت کا تعین خود القسام بریگیڈ نے طے کیا ہے۔
ڈاکٹر بردویل کا کہنا تھا کہ فلسطینی تنظیموں نے پوری ذمہ داری کے ساتھ بحفاظت اسرائیلی یرغمالی کو مصر کے حوالے کیا ہے۔ اب اسرائیل کی بھی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ فلسطینی اسیران کی جلد ازجلد رہائی میں کسی تاخیر کا مظاہرہ نہ کرے۔
انہوں نے کہا کہ آج کا دن فلسطینی قوم کے لیے فخر اور مسرت کا موقع ہے۔ دشمن کے ایک سپاہی کے بدلے میں ایک ہزار ستائیس ہیروز کی صہیونی جیلوں سے رہائی تاریخی کامیابی ہے اور ان لمحات کو فلسطینی تاریخ کے اہم ترین واقعات میں لکھا جائے گا۔