(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) مقبوضہ بیت المقدس کے پرانے شہر الخلیل کے شمال مغرب میں واقع تاریخی قلعہ باب الخلیل ، مقدس شہر کا تاریخی اور حفاظتی مقامات میں بہت اہمیت سمجھا جاتاہے۔
فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق قابض صیہونی ریاست نے مقبوضہ مغربی کنارے کے تاریخی شہرالخلیل میں واقع ایک تاریخی اسلامی قلعے کی عرب، فلسطینی اور اسلامی شناخت مٹا کراسے یہودیت کی علامت میں تبدیل کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے جس کیلئے اسرائیلی محکمہ آثار قدیمہ نے قلعہ باب الخلیل کو تبدیل کرنے اور اسے یہودیوں کی یادگار بنانے کے لیے 40ملین شیقل کی خطیر رقم مختص کی ہے۔
اس منصوبے کا مقصد تاریخی قلعے کی شناخت تبدیل کرنا اور اسے یہودیوں کی ایک یادگار کے طور پر پیش کرنے کی مذموم کوشش کرنا ہے۔
فلسطینی مبصرین نے اسے صہیونی ریاست کی طرف سے القدس اور الخلیل کی تاریخ کی سب سے بڑی جعل سازی قرار دیا جا رہا ہے۔
قلعہ باب برج الخلیل پرانے بیت المقدس کے شمال مغرب میں پرانے شہر کے موجودہ داخلی دروازے پر واقع ہے۔ قلعہ القدس، قلعہ باب الخلیل اورالقلعہ کے نام سے پہچانے جانے والا یہ قلعہ دوسری صدی قبل مسیح کا ہے ، ہیرودیس اس قلعے کا اصل بانی سمجھا جاتا ہے ، ہیرودیس ، یہودیہ کا رومی بادشاہ تھا جس کو ہیرودیس اعظم (Herod the Great) اور ہیرودیس اول (Herod I) بھی کہا جاتا ہے ۔
ہیرودیس یہودیہ میں شاندار عمارتی منصوبوں کے لیے مشہور ہے جس میں ہیکل ثانی جسے ہیکل ہیرودیس (Herod’s Temple) بھی کہا جاتا ہے، قیصریہ بحری کے مقام پر بندرگاہ کی تعمیر، مسادا کے مقام پر قلعہ اور ہیرودیون کی تعمیر شامل ہیں