مسلم لیگ ق کے سیکریٹری جنرل مشاہد حسین سید نے کہا کہ آج مسلم حکمران خوفزدہ ہیں اور امریکا کے کاسہ لیس بنے ہوئے ہیں ان میں یہ جرات نہیں کہ وہ مظلوم فلسطینیوں کی حق خوادارادیت کیلے کلمہ حق کہیں،
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دس سالوں کے دورآن سب سے زیادہ مزاحمت حزب اللہ اور حماس نے کی ہے ، انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام مظلوم فلسطینی بھائیوں کے ساتھ ہیں فلسطین کا مسئلہ مشرق وسطی اور مسلمانوں کا سب سے بڑا مسئلہ ہے اور فلسطین مسلمانوں سے پاکستانیوں کی وابستگی پرانی ہے ، جس کی بنیاد 1920 میں آل انڈیا مسلم لیگ کی طرف سے طبی مداد بھیج کررکھی گئی تھی ، تحریک پاکستان کے دورآن قائد اعظم نے مضبوط موقف اختیار کیا اور دو قراردادیں پیش کی پہلی پاکستان کے حوالے سے ہندوستان کے مسلمانوں کو حق خود ارادیت دی جائے اور دوسری قرارداد فلسطین کی حمایت میں منظورکرائی ، قائد اظم نے 29 ستمبر 1946 میں وزیراعظم برطانیہ کو خط تحریر کیا جس میں امریکا کے صدر کو فلسطین میں یہودیوںکی آبادکاری سے روکنے کیلے کہا کہ فلسطین عوام کے حق کو نہ چھینا جائے ، انہوں نے کہا کہ پاکستان نے عرب اسرائیل جنگ میں ائرفورس کے پائلٹ بھیجے جنہوں نے دو اسرائیلی طیارے مار گرائے جبکہ اپریل 1974 لاہور میں اسلامی سربراہی کانفرنس میں شاہ فیصل ، یاسر عرفات کی شرکت کے علاوہ پاکستان نے فلسطینی افسران کو تربیت دی ہے اس وقت بھی پی ایم اے میں دو فلسطینی کیڈ ٹس زیر تربیت ہیں ، فلسطین کی حمایت میں صرف تین اسلامی ممالک نے فوجی سپورٹ کی یقین دہانی کرائی جن میں پاکستان ، ایران اور الجزائر ہیں ، انہوں نے کہا کہ فلسطین کاز کیلے مسلم لیگ ق فلسطین فاونڈیشن پاکستان کے ساتھ ہر طرح کے تعاون کیلے تیار ہے۔ اسکالر ہما بقائی نے کہا کہ اسرائیل نے سب سے پہلے جارحیت کی اور اب وہ 1967 کی سرحدوں پر جانے کیلے تیار نہیں ہے اور نہ ہی فلسطینی مہاجرین کو واپسی کی اجازت دیتا ہے ، انہوں نے کہا کہاامریکا کی کوشش ہے کہ وہ مسلم دنیا کو تقسیم کرے اور وہ فلسطین میں حماس کی حکومت کے بجائے محمود عباس سے بات کرتا ہے ، مولانا منور نقوی نے کہا کہ مسئلہ فلسطین انتہائی اہم ترین مسئلہ عالم اسلام میں اسے مسلسل نظر انداز کیا جارہا ہے اور نام نہاد مسلم حکمراں اور انسانی حقوق کے علمبردار خاموش ہیں ، انہوں نے کہا کہ مسلم حکمران امریکا کی سرپرستی میں نام نہاد دہشت گردی کا حصہ تو بن گئے ہیں اپنی سرزمین پر امریکی میرینز کو اترنے کی اجازت تودیدی اور پینسٹھ ایکٹر کی زمین تو دی جاسکتی ہے لیکن فلسطین کے معاملے میں کوئی مخلص نظر نہیں آتا ، جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما پروفیسرغفور احمد نے کہا کہ آزاد فلسطین مظلوم فلسطینیوں کا حق ہے جس کے حصول کی ذمہ داری تمام عالم اسلام پر عائد ہوتی ہے ، انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام ہمیشہ کی طرح ان کی جدوجہد کی حمایت جاری رکھیں گے ، فلسطین پر قبضہ کرنے والے غاصب ہیں عالمی ادارے انہیں اس جرم کی سزا دیں ورنہ کوئی بھی محفوظ نہیں رہے گا اور امریکا بھی اسرائیل کی حمایت میں حد سے زیادہ نہ بڑہے یہ اس کے اپنے لیے بھی خطرہ ہوسکتا ہے مسلم لیگ ن کے سینٹر مشاہد اللہ نے کہا ہے کہ مسلم حکمران بکے ہوئے ہیں فلسطین کے مسئلے پر حماس نے امید کی کرن دکھائی ہے جب تک تمام مسلمان اس مسئلے کو سنجیدگی سے نہیں لیں گے یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا ،،تحریک انصاف سندھ کے رہنما ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ جب تک مسلمان طاقتور نہیں ہوں گے فلسطین کا مسئلہ حل ہونا ممکن نہیں ، انہوںنے کہا کہ مسلمانوں کو انصاف لینا پڑے گا بھیک میں نہیں ملے گا ، انہوں نے کہا کہ فلسطینی مہاجرین کو اپنی سرزمین پر واپسی کا حق ہونا چاہیے اور یہودی آبادی کاری ختم کی جائے ،انہوں نے کہا کہ امریکا کا دو ریاستی حل دراصل فلسطین کو ایک سٹی گورنمنٹ کے حقوق دینا کے برابر ہے ۔،،جعفریہ الائنس کے سربراہ علامہ عباس کمیلی نے کہا کہ دہشت گردی کے نام پر جاری موجودہ جنگ دراصل مسلمانوں کے خلاف جنگ ہے جس کا مقصد گریٹر اسرائیل کا قیام ہے، انہوں نے کہا کہ حماس اور حزب اللہ کی مزاحمت نے امید کی نئی کرن دکھائی ہے یقینا معرکہ دوبارہ ہوگا اور اللہ کا وعدہ ہے کہ فتح حق کی ہوگی ،انہوں نے کہا کہ وقت کا تقاضہ ہے کہ امت مسلمہ متحدہوکر قبلہ اول بیت المقدس کی آزادی کیلے جمعۃ الوداع یوم القدس کے طور پر منائیں کانفرنس سے فلسطین فاونڈیشن سرپرست کمیٹی کے رکن مظفر ہاشمی ، مولانا قاضی نورانی صدیقی اور علامہ آفتاب جعفری نے بھی خطاب کیا جبکہ حماس کے مرکزی رہنما اسامہ ہمدان کا کانفرنس کیلے خصوصی ٹیلفونک پیغام بھی سنایا گیا ۔ قراردادیں انٹرنیشنل فلسطین کانفرنس زیر اہتمام: فلسطین فاونڈیشن پاکستان فاران انٹرنیشنل کلب کراچی انٹرنیشنل فلسطین کانفرنس کے شرکاحکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ قبلہ اول بیت المقدس کی آزاد ی اور فلسطین کے مظلوم مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کیلے جمعۃ الوداع یوم القدس کو سرکاری سطح پر منانے کا اعلان کرے اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف قومی ، صوبائی اسمبلیوں اور سینٹ میں قرارداد مذمت منظورکرائے ۔ کانفرنس کے شرکا اسلامی تحریک حماس ،جہاد اسلامی اور حزب اللہ لبنان کی فلسطین اور قبلہ اول کی آزادی کیلے جاری جدوجہد کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہیں فلسطین میں جاری اسرائیلی آبادکاریوں کو فی الفور روک کرحماس کی جانب سے اسرائیل کی انیسو سرسٹھ کی سرحدوں پر واپسی کے مطالبے کی بھرپورحمایت کرتے ہیں کانفرنس کے شرکا اقوام متحدہ اور عالمی انسانی حقوق کے علمبرداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کے غیر انسانی محاصرہ کا خاتمہ فوری طور پر کرایا جائے کانفرنس کے دنیا بھر میں کام کرنے والی تمام غیر سرکاری تنظیموں اور انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کرتے ہیںکہ وہ فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف اپنا کردار ادا کریں ، کانفرنس کے شرکا اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ پاکستان میں مظلوم فلسطینوں کی ہر سطح پر حمایت اور قبلہ اول کی آزادی کیلے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے اور اس ضمن میں فلسطین فاونڈیشن پاکستان کے پلیٹ فارم سے منسلک ہوکرپاکستان کے گوشے گوشے میں اس پیغام کو پہنچائیں گے ۔ آخر میں کانفرنس کے شرکا پاکستان کے غیو ر مسلمانوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ مسجد الاقصی بیت المقدس کی ۤزادی کیلے جمعۃ الوداع یوم القدس کے طور پر منائیں ۔