امریکی حکومت نے صہیونیت نوازی کا ثبوت دیتے ہوئے بیت المقدس کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی تنظیم‘‘انٹرنیشنل القدس فاؤنڈیشن’’ اور لبنان میں فلسطینی پناہ گزینوں کے امدادی ادارے‘‘فقیہ فاؤنڈیشن’’ کو عالمی دہشت گرد تنظیمیں قرار دے کر ان کے اثاثے منجمد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
امریکی حکومت کا کہنا ہے کہ مذکورہ دونوں تنظیموں کے اسرائیل مخالف تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے ساتھ رابطے ہیں اور یہ تنظیمیں حماس کے لیے فنڈز جمع کر رہی ہیں۔ انہی الزامات کے تحت انہیں دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق امریکی وزارت خزانہ کی جانب سے جمعرات کے روز جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے حماس کےزیراہتمام کام کرنے والے دونوں اداروں کو بلیک لسٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، کیونکہ یہ دونوں تنظیمیں دنیا بھرمیں حماس کے لیے عطیات جمع کرتی ہیں اور تنظیم کی مالی معاونت کا باعث ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ القدس فاؤنڈیشن اور فقیہ فاؤنڈیشن کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کیے جانے کے بعد امریکا میں ان کے اثاثے منجمد کیے جا رہے ہیں۔ اس کے بعد امریکا میں یہ تنظیمیں کسی شخص سے عطیات نہیں لے سکیں گی، تاہم بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ آیا امریکا میں ان تنظیموں کے کل کتنے اثاثے موجود ہیں۔
بیان میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ فلسطین کی بلیک لسٹ کی گئی دونوں تنظیمیوں کےقیام کا مقصد حماس کے جنگجوؤں کو مدد کی فراہمی اور اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی رہائی کے لیے فنڈزجنگ کرنا ہے۔ ان دونوں اداروں نے فلسطینی شہر غزہ کی پٹی میں حماس کی حکومت کو مالی طورپر مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
خیال رہے کہ انٹرنیشل القدس فاؤنڈیشن اور فقیہ فاؤنڈیشن دونوں خالصتا فلسطینی شہریوں کی امداد کے لے قائم کردہ ادارے ہیں۔ القدس فاؤنڈیشن کی تمام ترتوجہ بیت المقدس میں یہودی سرگرمیوں کی روک تھام پر مرکوز ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین