قابض اسرائیلی سکیورٹی فورسز کی جانب سے مقبوضہ مشرقی القدس میں ایک فلسطینی نوجوان کی گرفتاری کے بعد قبلہ اول مسجد اقصی کے جنوبی علاقے سلوان میں فلسطینی نوجوانوں نے فوج پر پتھراؤ شروع کر دیا۔ صہیونی فوجی کی جوابی کارروائی کے بعد فریقین میں باقاعدہ جھڑپیں شروع ہو گئیں۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے بیس سالہ نوجوان محمود عطیہ کو سلوان کے علاقے کی بئر ایوب کالونی سے حراست میں لے کر نامعلوم مقام کی جانب منتقل کر دیا ہے۔
جھڑپوں کے دوران صہیونی فوجی اہلکاروں نے فلسطینی نوجوانوں پر زہریلی گیس کے شیل اور صوتی بموں کی بوجھاڑ کر دی۔ اسرائیلی اہلکاروں نے فلسطینی گھروں پر فائرنگ بھی کی۔ فلسطینی نوجوانوں نے اسرائیلی فوج پر گھریلو ساختہ پٹرول بم اور پتھر برسائے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز بھی القدس کی مختلف کالونیوں میں اسرائیلی فوج اور فلسطینیوں کے درمیان شدید جھڑپوں میں متعدد فلسطینی زخمی ہو گئے تھے۔