سید حسن نصر اللہ نے حزب اللہ کی طاقت اور مزاحمت و شجاع کاری کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ پہلے سے زیادہ طاقتور ہے ، اسرائیل یہ سمجھتا ہے کہ وہ حزب اللہ کو کمزور کر سکتا ہے تو یہ ایک خواب ہے ، انہوں نے کہا کہ اسلامی مزاحمت حزب اللہ تیار ہے اور اگر اسرائیل نے لبنان پر
حملہ کرنے کی کوشش کی تو حزب اللہ اس حملے کا بھرپور انداز میں جواب دینے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے۔
حزب اللہ کے سربراہ کاکہنا تھا کہ مقبوضہ فلسطین پر غاصب اسرائیل کی تمام تر تنصیبات حزب اللہ کے راکٹوں اور میزائلوں کے نشانے پر ہیں اور اب غاصب اسرائیل کو اپنے تمام ائیر پورٹس ، اور اہم مقامات کو بند کرنا پڑے گا ۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ اسرائیل اب لبنان پر حملہ نہیں کر سکتا کیونکہ وہ جانتا ہے کہ حزب اللہ پہلے سے زیادہ باصلاحیت اور طاقتور ہونے کے ساتھ ساتھ اسرائیل کے کسی بھی حملے اور جنگ کا جواب دینے کے لئے ہر وقت تیار ہے۔
اس موقع پر عزاداران امام حسین علیہ السلام نے لبیک یا حسین علیہ السلام ، لبیک یا نصر اللہ، مردہ باد امریکہ، اسرائیل مردہ باد سمیت ھیھیات مناالذلۃ کے فلک شگاف نعرے بلند کئے۔
حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے مسئلہ فلسطین او ر قبلہ اول کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ القدس (قبلہ اول) خطرے میں ہے اور غاصب اسرائیل مسجد اقصیٰ کو منہدم کرنے کی سازشیں کر رہاہے اور قبلہ اول بیت المقدس کو یہودیانے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے ،�آج وقت کی اہم ترین ضرورت یہ ہے کہ ہر قوم اپنے اختلافات کو بالئے طاق رکھتے ہوئے قبلہ اول کے دفاع کے لئے جد وجہد کرے اور غاصب اسرائیل کے شکنجہ سے آزاد کروایا جائے، انہوں نے کہا کہ یہ کتنی شرمناک بات ہے کہ غاصب ریاست اسرائیل مسلمانوں کے قبلہ اول کی توہین کر رہی ہے اور آئے روز قبلہ اول کے خلاف سنگین جرائم کی مرتکب ہوتی ہے۔انہوں نے مسلم امہ کے مقدس مقامات کی حفاظت کے لئے بھی زور دیا اور پوری مسلم امہ سے اپیل کی کہ اپنے اختلافات کو ترک کرتے ہوئے قبلہ اول کی بازیابی کے لئے اقدامات کریں۔