اسرائیل کے ایک موقرانگریزی اخبار”یروشلم پوسٹ” نے بتایا ہے کہ اسرائیلی حکومت اورخفیہ ادارے فلسطینی شہرغزہ کی پٹی میں انٹیلی جنس کے بحران اورشدید نوعیت کی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
اخبارکے مطابق اسرائیلی رکن کنیسٹ اور سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ شاؤل موفاز نے بتایا کہ گذشتہ چند برسوں سے انٹیلی جنس کے حکام کو غزہ کی پٹی میں خفیہ معلومات کےحصول اور سراغ رسانی میں سنگین نوعیت کی مشکلات کا سامنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق شاؤل موفاز نے ان خیالات کا اظہار وزارت خارجہ و دفاع کی کمیٹیوں کو بریفنگ کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی داخلی سلامتی کے خفیہ ادارے”شن بیت” اور ملٹری انٹیلی جنس کو غزہ کی پٹی میں اپنے سراغ رسانی کے نیٹ ورک کو از سرنو منظم کرنا ہوگا۔ ان دونوں اداروں کی اولین ترجیح غزہ کی پٹی میں انٹیلی جنس کے نظام کو موثر بنانا ہے۔
قومی بجٹ میں وزارت دفاع کے لیے بجٹ پروزارت مالیات اور وزارت دفاع کے مابین جاری تناز پربات کرتے ہوئے شاؤل موفاز نے کہا کہ وہ دفاع کے بجٹ میں کمی کے خلاف نہیں تاہم یہ کمی فوج کی صلاحیت اور استعداد کارمیں کمزوری کا موجب نہیں ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ فوج کے لیے بجٹ ملک کےدفاع کے لیے بجٹ سمجھا جاتا ہے۔ اس میں کمی لانے سے قبل خوب سوچ بچار کرلینا چاہیے کہ آیا اس سے فوج کی صلاحیت پرکوئی منفی اثرتونہیں پڑے گا۔