قابض اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں جنوبی بیت لحم کے بیت فجر قصبے میں علی الصباح حراستی مہم شروع کر دی۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے بیت فجر میں کئی گھروں پر دھاوا بول دیا اور تلاشی لی۔ اسرائیلی فوج نے 11 فلسطینی نوجوانوں اور ایک اقلیت سے تعلق رکھنے والے نوجوان کو گرفتار کر لیا اور انہیں ہتھکڑی لگا کر اور آنکھوں پر پٹی باندھ کر تفتیشی مرکز لے گئے۔
وادی الحلوہ انفارمیشن سنٹر کے مطابق اسرائیلی قابض فوج نے سلوان گاوں سے گھروں پر چھاپے اور تلاشی کے بعد دو فلسطینی نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔
اٹھارہ سالہ یازان عماد صیام کواس کے گھر سے حراست میں لیا گیا تھا۔ گرفتاری سے پہلے صیام اور اس کے گھر والوں پر تشدد بھی کیا گیا۔ عیاد عمر الشلبی کو بھی اس کے گھر سے حراست میں لیا گیا تھا جبکہ اس کے والدین کو طلبی کے نوٹس بھجوائے گئے ہیں۔ عیاد کے والد فتح تنظیم یروشلم کے سیکریٹری جنرل ہیں۔
الخلیل میں اسرائیلی فوجیوں نے علی الصبح ایک خاتون سمیت چار شہریوں کو حراست میں لے لیا۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ فوجیوں نے ابو رمان کے علاقے پر دھاوا بول دیا اور شہر کی حفاظت کے لئے سرگرم کارکن 30 سالہ نھیل ابو عیشہ کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
قابض فوج نے 23 سالہ عمار محمود سمارہ کو بھی گھر سے چھاپے اور تلاشی کے بعد حراست میں لے لیا اور نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
مقامی ذرائع نے اس بات کی کی تصدیق کی ہے کہ قابض فوج نے جنین کے مختلف حصوں میں پوزیشن سنبھال لی ہے اور وہ علاقوں کی تلاشی لے رہے ہیں۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین