پاکستان نے مقبوضہ فلسطین میں یہودی بستیوں کی تعمیر منجمد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی غیر قانونی سرگرمیوں سے مشرق وسطیٰ کے امن عمل پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ یہ مطالبہ امریکا میں پاکستان کے سفیر عبداللہ حسین ہارون نے مشرقی وسطیٰ کی صورتحال پر ہونے والی ایک بحث میں حصہ لیتے ہوئے کیا
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی ان غیر قانونی سرگرمیوں سے امن عمل شدید متاثر ہو رہا ہے۔ پاکستان 1967 سے قبل کی حد بندیوں کی بنیاد پر الگ فلسطینی ریاست کے قیام کے مطالبے کی مکمل حمایت کرتا ہے ۔ ایک آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کے مطالبے کو تادیر نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کیونکہ ان کا یہ مطالبہ مکمل طور پر درست ہے
عبداللہ حسین ہارون نےاس امر کی نشاندہی بھی کی کہ اسرائیل کی جانب سے غیر قانونی دیوار کی تعمیر کا تاحال جاری ہے سڑکوں کی بندش اور اجازت ناموں پر پابندی بھی لاگو ہے جس سے ہزاروں فلسطینیوں کی روزمرہ کی زندگی شدید طور پر متاثر ہو رہی ہے اور متعدد فلسطینی خواتین اور بچے اسرائیلی جیلوں میں قید ہیں۔
پاکستانی سفیر نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کا غیر انسانی محاصرہ بھی جاری ہے جس سے فلسطینیوں کو شدید مشکلات لاحق ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کی جانب سے اسرائیل سے یہودی بستیوں کی تعمیرکو منجمد کرنے اور اشعال انگیز کارروائیوں سے باز رہنے کا مطالبہ حق پر مبنی ہے