عالمی پارلیمانی اتحاد نے اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی مجلس قانون ساز کے اراکین کی غیرقانونی حراست کو عالمی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے ذرائع کے مطابق عالمی پارلیمانی اتحاد کے سیکرٹری جنرل انڈرسن جونسن نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مجلس قانون ساز کے اراکین کا اسرائیلی جیلوں میں ہونا نہایت افسوسناک ہے، منتخب اراکین کو پابند سلاسل کرنا عالمی سطح پر پارلیمنٹیرینز کو فراہم کردہ تحفظ کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ اسرائیل ان تمام قیدیوں کی رہائی کو فوری طور پریقینی بنائے جنہیں اس کے گذشتہ تین سال سے غیر قانونی طورپرعقوبت خانوں میں پابند سلاسل کررکھا ہے۔ جونسن نے کہا کہ 2006ء میں فلسطینی مجلس قانون ساز کے اراکین کی گرفتاری کے بعد عالمی پارلیمانی اتحاد نے اس واقعے کی چھان بین کے لیے ایک کمیٹی بنائی تھی، اس کمیٹی نے بھی اسرائیل سے تمام قیدیوں کو گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے تمام گرفتار اراکین کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی پارلیمانی بورڈ فلسطینی مجلس قانون ساز کے قیدیوں کے حقوق کےلیے سفارتی جنگ جاری رکھی گی اور اس مسئلے کو دنیا کے ہر فورم پر اٹھایا جائے گا۔