مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم "کلب برائے حقوق اسیران” کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں بتایا گی اہے کہ ایچل جیل میں پابند سلاسل تین فلسطینی عایش زھور، 59 سالہ سمودی اور 35 سالہ سعید البنا کئی مہلک امراض کا شکار ہیں۔ اسرائیل جیل انتظامیہ کی جانب سے ان کی انتہائی تشویشناک طبی صورت حال کے باوجود انہیں کسی قسم کے علاج کی سہولت فراہم کرنے سے عملاً صاف انکار کردیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسیر سمودی کا تعلق مغربی کنارے کے علاقے جنین سے ہے جو عارضہ قلب میں متبلا ہونے کے ساتھ ساتھ سانس کی بیماری، نظر کی کمزوری اور ایک پاوں کے فالج کا بھی شکار ہے۔ سنہ 2008ء میں جیل ہی میں اسے ایک بار ہارٹ اٹیک بھی ہوچکا ہے۔ رپورٹ کے مطابق زیرحراست قیدی سمودی 1996ء سے زیرحراست ہے اور اسے 23 سال قید کی سزا کا سامنا ہے۔
اسیر سعید کے مثانے میں پتھری ہے۔ ڈاکٹروں نے تین ماہ قبل اسے سرجری کا مشورہ دیا تھا لیکن اس کے بعد اسے اسرائیلی جیل حکام نے اسے ڈاکٹروں کو دکھایا تک نہیں ہے۔ سعید 2003ء سے جیل میں پابند سلاسل ہے۔
اسیر عایش زھور کا تعلق الخلیل شہر سے ہے اور وہ پچھلے سال جولائی سے اس جیل میں قید ہے۔ وہ پیدائشی نظر کی کمزوری کا شکار ہے۔ جیل میں اس پر ہونے والے ہولناک تشدد نے اسے جسمانی طور پر مفلوج کردیا ہے۔ وہ چلنے پھرنے سے قاصر ہے لیکن صہیونی جیل حکام کی جانب سے اسے رہا کیا جاتا ہے اور نہ ہی اسے طبی معائنہ کرانے کی اجازت دی جا رہی ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین