عرب ممالک کی نمائندہ تنظیم”عرب لیگ” نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی جیلوں میں ڈالے گئے تمام فلسطینی اور دیگرعرب ممالک کے تمام اسیران کوغیر مشروط طور پر رہا کردے۔ عرب لیگ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجی گیلاد شالیت کی رہائی کے بدلے میں ایک ہزار ستائیس فلسطینی اسیران کی رہائی ناکافی ہے۔ اسرائیل کو چاہیے وہ فی الفور تمام فلسطینی اسیران کو کسی پیشگی شرط کے بغیر رہا کر دے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق عرب لیگ کے جنرل سیکرٹر ڈاکٹر نبیل العربی نے قاہرہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اسرائیلی جیلوں سے ایک ہزار فلسطینیوں کی رہائی کے معاہدے کو سراہا تاہم ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ صرف ایک ہزار فلسطینی اسیران کی رہائی سے حل نہیں ہو گا بلکہ اسرائیل دیگر ساتھ ہزار فلسطینی اسیران اور دیگرعرب ممالک کےقیدیوں کو غیرمشروط طور پر رہا کرنے کا اعلان کرے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جیلوں میں اب بھی ہزاروں کی تعداد نے بے گناہ شہری پابند سلاسل ہیں،جب تک وہ رہا نہیں ہو جاتے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان نہ تو مذاکرات کا عمل آگے بڑھے گا اور نہ ہی خطے میں دیرپا امن کا قیام ممکن ہے۔
ایک سوال کےجواب میں ڈاکٹر العربی نے کہا کہ اسرائیلی جیلوں میں اس وقت بھی سال ہا سال سے پابند سلاسل ایسے ہزاروں کی تعداد میں قیدی موجود ہیں جو بغیر کسی الزام اور مقدمے کے سزائیں بھگت رہے ہیں، جنہیں جیل میں رکھنے کا نہ صرف جواز کوئی نہیں بلکہ بغیر کسی الزام کے شہریوں کو جیلوں میں ڈالناعالمی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔