فلسطین میں مہاجرین کی بہبود کے لیے سرگرم اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی "اونروا”کے ہائی کمشنر فیلیو گرانڈی نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جیلوں میں بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینیوں کے مسئلے کا جلد اور کوئی درمیانہ حل تلاش کرے۔
ان کا کہنا ہے کہ فلسطینی بھوک ہڑتالیوں کی بگڑتی حالت خطرناک ہے، اسرائیل کو اس سلسلے میں جد قدم اٹھانا چاہیے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق "اونروا” کے ہائی کمشنر نے اپنے ایک بیان میں اسرائیلی جیلوں میں زیرحراست تمام قیدیوں کو” سیاسی قیدی ” قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جیلوں میں ہزاروں سیاسی اسیران کی مسلسل بھوک ہڑتال نے ان کی زندگیوں کو خطرات سے دوچار کر دیا ہے۔ لہٰذا اسرائیلی حکومت فلسطینی اسیران کےمعاملے کے حل کے لیے کوئی درمیانہ اور قابل قبول حل تلاش کرے۔
"یواین” ہائی کمشنر کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیلی حکومت تمام اسیران کے ساتھ جنیوا معاہدے کے تحت سلوک کرنے کی پابند ہے۔ جنیوا معاہدہ کسی بھی رکن ملک سے یہ مطالبہ کرتا ہے کہ وہ سنگین سے سنگین تر قیدیوں کے ساتھ بھی انسانی بنیادوں پر سلوک کرے۔ ملزمان کو عدالتوں میں پیش کیا جائے اور الزام ثابت ہونے کی صورت میں سزا دی جائے۔ لیکن انہیں تشویش ہے کہ اسرائیل کی جیلوں میں بڑی تعداد ان اسیران کی ہے جن پر کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا اور انہیں محض انتظامی تحویل میں رکھا جا رہا ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین

