اسرائیلی پولیس نے عرب رکن پارلیمنٹ [کنیسٹ] طلب الصانع کو حاصل پارلیمانی استحقاق کی اس وقت دھجیاں بکھیر دیں کہ جب الصانع مقبوضہ مغربی کنارے کے نصیرات شہر میں تل السابع قصبے میں دو عربوں اسرائیلیوں کے گھر منہدم کئے جانے پر احتجاج کر رہے تھے۔
طلب الصانع کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق پولیس حکام نے انہیں اس علاقے جہاں مکان گرائے جا رہے تھے وہاں جانے سے یہ کہ کر روکا کہ مسمار کئے جانے والے گھر بغیر اجازت تعمیر کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکار نے انہیں دھکے دیئے اور انہیں وہاں سے نکالنے کے لئے لاٹھیاں برسائیں۔
عرب رکن اسرائیلی پارلیمان نے عربوں کے گھروں کی مسماری کو غیر انسانی اور دہشت گردانہ کارروائی سے تعبیر کیا۔ ان کے بہ قول عربوں کے سے متعلق اسرائیلی پالسیاں دیکھ کر ‘نازی ازم’ کی یاد تازہ ہو جاتی ہے۔
مسٹر الصناع نے کہا دنیا بھر میں حکومتیں قدرتی آفات کے شکار شہریوں کو سخت موسم سے بچانے کی تدابیر کرتی ہیں۔ اسرائیل دنیا کی واحد ریاست ہے کہ جو ایسے سخت موسمی حالات میں اپنے شہریوں سے چھت چھین رہی تاکہ ان کے بیوی بچوں سے جائے پناہ چھن جائے اور وہ کھلے آسمان تلے زندگی گذارنے پر مجبور ہو جائیں۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین