دو روز قبل فلسطین کے علاقے الخلیل میں اسرائیلی فوج کی وحشیانہ فائرنگ سے زخمی ہونے والا ایک 18 سالہ نوجوان محمود محمد عیسیٰ شلالدہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جام شہادت نوش کرگیا۔
رپورٹ کے مطابق عیسیٰ شلالادہ بدھ کو الخلیل کے سعیر قصبے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے شدید زخمی ہوگیا تھا۔ اسے شدید زخمی حالت میں ایک مقامی اسپتال میں لایا گیا جہاں اس کے جسم میں لگی گولیاں نکال لی گئی تھیں اور خون کا بہاؤ بھی روک دیا گیا تھا۔ ہم اسپتال کے طبی عملے نے شلالدہ کی زندگی بچانے کی بھرپور کوشش کی مگر وہ اس میں کامیاب نہ ہوسکے اور شلالدہ کل جمعہ کو اسپتال میں دم توڑ گیا۔الخلیل کے ایک نجی اسپتال کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شہید نوجوان کے سر اور سینے میں کئی گولیاں پیوست ہوگئی تھیں جو اس کے لیے جان لیوا ثابت ہوئیں۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ زخمی ہونے کے بعد شلالدہ کے جسم سے بہت زیادہ خون نکل گیا تھا جس کے باعث اس کی زندگی بچانا مشکل ہوگیا۔ اگرزخمی ہونےکے فوری بعد اسے طبی امدادم مل جاتی تواس کی زندگی بچائی جا سکتی تھی۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ شلالدہ کے زخمی ہونے کے بعد ایک گھنٹے تک اسرائیلی فوجیوں نے کسی کو اس کے قریب نہیں جانے دیا۔ وہ بہت زیادہ خون بہہ جانے سے شہید ہوا ہے۔
خیال رہے کہ فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں اکتوبر کے اوائل سے جاری تحریک انتفاضہ کے دوران اب تک 84 فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔