اسرائیلی فوج کی بڑی تعداد نے مقبوضہ مشرقی القدس میں کام کرنے والی القدس کی دو فلسطینی تنظیموں کے دفاتر پر حملہ کر کے بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ کی اور تنظیموں پر پابندی عائد کر دی ۔
مقبوضہ بیت المقدس کے ذرائع نے بتایا کہ آپریشن بیت حنینا اور ضاحیہ البرید کے علاقے میں کیا گیا، جس میں القدس کی آزادی کے لیے سرگرم دو تنظیموں کے دفاتر کو بند کر دیا گیا۔ یہ حملہ بھی اسرائیلی حکام کی جانب سے القدس اور اہالیان القدس کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کو مختلف حیلے بہانوں سے بند کرنے کی مہم کا ہی ایک حصہ تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی پولیس اور سرحدی گارڈز کی بڑی تعداد نے بیت حنینا کالونی میں’’القدس ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن‘‘ کے تین دفاتر میں زبردست توڑ پھوڑ کی اور ان دفاتر کو تالے لگا دیے۔ اسی طرح شعفاط کالونی میں خواتین کے حقوق کی ایک تنظیم کو ایک ماہ کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی پولیس نے ان دفاتر اورعمارتوں میں موجود ہر فرد کو باہر نکال دیا اور دوبارہ دفاتر کھولنے کی صورت میں سخت کارروائی کی دھمکیاں بھی دیں۔
اسرائیلی سکیورٹی فورسز اس سے قبل بھی القدس ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن کے دفاتر پر حملے کر چکی ہے۔ دو روز قبل کیے جانے والے حملے میں صہوینی فوج نےتنظیم نے دفتر میں موجود کیمرے، کمپوٹرز اور دیگر اہم دستاویز اپنے قبضے میں لے لی تھیں۔۔