فلسطینی انسانی حقوق مرکز نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی عدالت نے ٹریفک میں خلل ڈالنے اور گاڑیوں پر پتھراؤ کرکے ٹریفک حادثے کا باعث بننے کے الزام میں گرفتار پانچ فلسطینی نونہالوں کو طویل قید کی سزا دینے کی تیاری کرلی ہے جو بچوں کے حقوق کی صریح خلاف ورزی ہوگی۔
فلسطینی انسانی حقوق کی مرکز کا کہنا ہے کہ عدالت نے مغربی کنارے کے سلفیت کے حارس ٹاؤن سے گرفتار کیے گئے نو عمر لڑکوں میں محمد کلیب کی عمر پندرہ سالخ عمار الصوف کی عمر سترہ سال، محمد سلیمان کی عمر چودہ سال، تامر الصوف کی عمر سولہ سال اور محمد الصوف کی عمر پندرہ سال ہے۔
مرکز کے وکیل کمیل صباغ نے کہا کہ ان زیر حراست فلسطینی نونہالوں پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ ان کے پتھراؤ کی وجہ سے ہونے والے ٹریفک حادثے میں آٹھ صہیونی زخمی ہوگئے تھے جس کے بعد خدشات پیدا ہوگئے ہیں کہ عدالت ان بچوں کو دس سال قید کی سزا سنا سکتی ہے حالانکہ یہ بچے نابالغ ہیں۔
رکز کے ترجمان قاھر ابو کمال نے انسانی حقوق اوربچوں کے حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ ان بچوں کی حمایت میں آگے آئیں تاکہ اسرائیل کو تشدد اور دردناک عذاب کے ذریعے ان بچوں سے الزامات کا اقرار کروانے سے روکا جا سکے۔
بشکریہ:مزکزاطلاعات فلسطین