رام اللہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی جیل میں انتظامی حراست کی ظالمانہ سزا کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال کرنے والے 41 سالہ فلسطینی مجاھد احمد حسین دائود موسیٰ کی حالت تشویشناک ہوگئی ہے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق شہداء و اسیران فاؤنڈیشن نے بتایا ہے کہ اسیر حسین دائود موسیٰ نے مسلسل 29 دن سے انتظامی قید کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ مسلسل 29 دن سے بھوک ہڑتال کے باعث اسیر موسیٰ کی حالت تشویشناک ہے۔ وہ بول سکتے ہیں اور نہ ہی چل پھر سکتےہیں۔ بھوک ہڑتال کی وجہ سے وہ اپنے پاؤں کو بھی حرکت نہیں دے پا رہے جب کی دایاں ہاتھ بھی کام نہیں کرتا۔
خیال رہے کہ اسیر موسیٰ نے 28 فروری 2019ء کو ظالمانہ انتظامی حراست کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔ سنہ 1978ء میں پیدا ہونے والے اسیر موسیٰ کو اسرائیلی فوج نے 1 نومبر 2018ء کو حراست میں لینے کے بعد انتظامی قید میں ڈال دیا تھا۔